جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

سرکار کے مختلف محکموں کی تنخواہوں اور مراعات میں سنگین عدم توازن کا انکشاف

datetime 24  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کو درپیش شدید مالی بحران کے درمیان پبلک سیکٹر کے مختلف محکموں کی تنخواہوں، مراعات اور سہولیات میں سنگین عدم توازن سامنے آیا ہے۔جنگ اخبار میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق ایسی ہی ایک بڑی مثال میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے پی ایس 897,803 روپے ماہانہ تنخواہ اور الاؤنسز لے رہے ہیں۔

ڈی جی ایف ایم یو کی تنخواہ ایم پی 1 اسکیل سے زیادہ ہے جو واضح طور پر اس کی نشاندہی کرتا ہے کہ پبلک سیکٹر کے مختلف محکموں کی تنخواہوں اور الاؤنسز کے ڈھانچے میں سنگین عدم توازن ہے۔ ایک اور دلچسپ نکتہ ہے کہ وہ تمام عہدیدار جنہیں ان کے اصل ادارے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے ڈیپوٹیشن پر ایف ایم یو میں مخصوص مدت کے لیے کام کرنے کے لیے لایا گیا ہے، ان کی ماہانہ تنخواہ اور الاؤنس ان سے بہت زیادہ ہے جنہیں پبلک سیکٹر کے دائرے میں موجود دیگر اداروں اور محکموں سے ڈیپوٹیشن پر ایف ایم یو میں لایا گیا تھا۔پبلک سیکٹر کے مختلف محکموں کے اندر مسلسل جلن ہے کیونکہ کچھ کو زیادہ تنخواہیں اور مراعات مل رہی ہیں اور کچھ ایسی سہولت سے محروم ہیں۔ ایگزیکٹو الاؤنس کی فراہمی نے صورتحال کی سنگینی کو بڑھا دیا ہے کیونکہ ایف بی آر کے افسران دیگر وزارتوں اور محکموں کے افسران کی سطح تک کے الاؤنسز کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اگرچہ حکومت نے عوامی سطح پر وعدے کیے تھے لیکن ابھی تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ سرکاری دستاویزات سے انکشاف ہوتا ہے کہ ایف ایم یو کے ڈائریکٹر جنرل کی تنخواہ اور الاؤنسز 5,283,089 روپے ماہانہ ہیں۔ ڈی جی ایف ایم یو کو ایس بی پی سے ایف ایم یو میں 6-7-2020 سے شروع ہونے والی تین سال کی مدت کے لیے لایا گیا ہے اور اب اس کی میعاد جلد ختم ہونے والی ہے۔ ڈائریکٹر (ایف ایم یو 5) ماہانہ 1,095,564 روپے تنخواہ اور الاؤنس لے رہے ہیں۔ یہ عہدہ 2008 سے اسٹیٹ بینک آفیشل کو دیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر (ایف ایم یو 4) کو 22-01-2019 سے ماہانہ 701,460 روپے ماہانہ تنخواہ اور الاؤنس مل رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…