جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کشتی ڈوبنے و ہلاکتوں کیس کی تحقیقات میں ہوشربا انکشافات سامنے آگئے

datetime 24  جون‬‮  2023 |

اسلام آباد ( آن لائن ) لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے پاکستانی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے و ہلاکتوں کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی تحقیقات میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ اسمگلنگ میں ملوث اسمگلرز کے تانے بانے پاکستان سے لیکر لیبیا اور اٹلی میں مقیم نیٹ ورک تک جانکلے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق گجرات سے تعلق رکھنے والا سعید عرف سعید سنیارا لیبیا اور اٹلی میں مقیم دو بیٹوں کی ملی بھگت سے انسانی اسمگلنگ کا چھ رکنی نیٹ ورک چلاتا رہا۔ایف آئی اے نے مرکزی ملزم کی گرفتاری کے بعد بیرون ممالک سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کرنے کا عمل شروع کرکے مرکزی ملزم سعید عرف سنیارا و گروہ کے خلاف منی لانڈرنگ کے تحت بھی کارروائی کا آغاز کردیا۔ رپورٹ کے مطابق کشتی حادثے کے ضمن میں ایف آئی اے کی جانب سے اب تک ہونے والی تحقیقات و پیش رفت پر مبنی مفصل رپورٹ کے مطابق گجرات سے تعلق رکھنے والا سعیدعرف سعید سنیارا نامی انسانی اسمگلرلیبیا اور اٹلی میں مقیم دو بیٹوں کے ساتھ مل کر چھ رکنی انسانی اسمگلنگ کا نیٹ ورک چلانے میں ملوث ہے۔سعید عرف سعید سنیارا کے چھ رکنی گروہ میں اسکا لیبیا میں مقیم بیٹا حمزہ سنیارا، اٹلی میں مقیم بیٹا بلال سنیارا، اٹلی میں مقیم گجرات سے تعلق رکھنے والا آفاق صفدر، لیبیا میں مقیم گجرات سے تعلق رکھنے والا کاشف سنیارا، لیبیا میں مقیم گجرات سے تعلق رکھنے والا فرحان علی شامل ہے جبکہ انسانی اسمگلنگ گروہ کے گینگ لیڈر سعید عرف سید سنیارا کے خلاف 12 مختلف مقدمات درج ہیں۔رپورٹ میں بتایاگیا لیبیا کشتی حادثے کیبعد ایف آئی اے گجرات سرکل نے فروری میں لیبیا میں ہونے والے کشتی حادثے جس میں 14 پاکستانی لیبیا سے اٹلی جانے کے دوران بارڈر کراس کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے ان کے لواحقین سے حاصل ہونے والی معلومات اور تحقیقات کے بعد سعید عرف سعید سنیارا کو گرفتار کیا جو اب جوڈیشل کسٹڈی میں ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…