مکوآنہ ( این این آئی ) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سلسلہ میں قائم سنٹرزپر ناقص انتظامات ،شدید گرمی اور حبس میں حاملہ خاتون سمیت ایک درجن سے زائد خواتین کی حالت غیر ہوگئی ، امدا د کیلئے آنے والی خواتین خوار ہونے لگی ،
پولیس اہلکاروں کی جانب سے خواتین سے توہین آمیز رویہ اور تشدد کی شکایات کمشنر سلوت سعید نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین میں رقم کی تقسیم کے حوالے سے بعض شکایات کا نوٹس لیا گیا تفصیلات کے مطابق آن لائن کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر اور گردونواح میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے قائم سنٹرز پرناقص انتظامات شدید گرمی میں عوام کے لئے سایہ سمیت پنکھوں کی موجودگی اور پینے کا ٹھنڈا پانی ہونے برابر ہے جبکہ سیکورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کی جانب سے خواتین پر تشددشکایات ہیں ،شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے گذشتہ روز سمن آباد کے علاقہ میں قائم سنٹرز پر حاملہ خاتون سمیت ایک درجن سے زائد خواتین بے ہو نے کی اطلاع ہے خواتین کا کہناہے کہ کے امداد کے نام پر بے عزتی کی جاتی ہے پولیس اہلکاروں کی جانب سے تشدد بھی کیا جاتاہے ، علاوہ ازیںکمشنر سلوت سعید کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین میں رقم کی تقسیم کے حوالے سے بعض شکایات کا نوٹس لیا گیا۔ڈپٹی کمشنرجھنگ اور چنیوٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بعض لوگوں کی طرف سے امدادی پیسے نہ ملنے کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ڈپٹی کمشنر فیصل آباد علی عنان قمر،ایڈیشنل کمشنر کوآرڈینیشن مصورخان نیازی،ڈائریکٹر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی موجودتھے۔
کمشنرنے مستحقین میں امداد کی تقسیم کے لئے قائم سنٹرز میں سہولیات کے فقدان پربرہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ سنٹرز پر رقم تقسیم کا وقت شام 7 بجے تک ہے۔انہوں نے کہا کہ ریٹیلرز پر کڑی نظر رکھی جائے۔شدید گرمی میں پبلک کے لئے سایہ سمیت پنکھوں کی موجودگی اور پینے کا ٹھنڈا پانی دستیاب ہونا چاہیے۔
انڈورمقامات پر پیسوں کی تقسیم کی جائے۔انہوں نے ڈپٹی کمشنرز سے کہا کہ وہ ایچ بی ایل بینک اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے آفیسرز سے میٹنگ کریں اور بہتر اقدامات کئے جائیں۔