کراچی(این این آئی)آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی مجوزہ کسٹم بانڈڈ اسٹوریج پالیسی کی مخالفت کے باعث ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ بڑھانے کی حکومتی کوششوں کو دھچکا لگ گیا۔حکومت کے ملک میں آئل سٹوریج بڑھانے کے جتن مگر آئل مارکیٹنگ کمپنیاں آڑے آ گئیں۔
وزارت توانائی نے کسٹم بانڈڈ اسٹوریج پالیسی تیار کی جس کا مقصد زرمبادلہ بچانا اور ایل سیز کا ایشو ختم کرنا تھا۔ آئل ریفائنریز اور مارکیٹنگ کمپینوں کو بندرگاہ پر پیٹرولیم سپلائرز سے خریداری کی سہولت دی جا رہی تھی تاکہ سستی پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کو یقینی بنایا جا سکے۔آئل کمپنیوں کی تنظیم او سی اے سی نے وزارت پیٹرولیم کو خط میں لکھا ہے کہ کسٹم بانڈڈ اسٹوریج پالیسی سے مارکیٹنگ کمپنیوں کو مساوی مواقع نہیں ملیں گے۔ پیٹرولیم کی مقامی پیداور اور ریفائنریز کو بھی ریونیو میں نقصان ہو سکتا ہے جبکہ مجوزہ پالیسی پیٹرولیم کی اسٹوریج اور انفراسٹرکچر کیلئے بھی نقصان دہ ہو گی۔ حکومت ریفائنریز پر جو اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہ رہی ہے وہ بھی بری طرح متاثر ہو گی۔مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ کسٹم بانڈڈ اسٹوریج پالیسی، پیٹرولیم انڈسٹری کیلئے بڑا رسک ثابت ہو سکتی ہے ، اس کو نافذ کرنے سے پہلے شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کی جائے۔