اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور اسد عمر کا جیل سے رہائی کے بعد پہلی بار آمنا سامنا۔ ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کی عدالت میں اسد عمر نے عمران خان سے ہاتھ ملا کر سلام کیا۔نجی ٹی وی نیو نیوز کے مطابق اسد عمر نے عمران خان سے مصافحہ کیا اور کرسی سے کھڑے ہو کر جگہ چھوڑی ۔ عمران خان کرسی پہ بیٹھنے کے بجائے روسٹرم پہ چلے گئے۔
عمران خان اور اسد عمر تھانہ مارگلہ کے مقدمے میں نامزد ہیں۔ کیس چار جولائی تک ملتوی ہوا تو اسد عمر روانہ ہوگئے جبکہ عمران خان کورٹ میں موجود رہے۔ صحافیوں کے سوال پر جواب دیا اس لیے جارہا ہوں کہ میرا کیس ختم ہوگیا ہے اور میں نے اہلیہ کو ایئرپورٹ چھوڑنا ہے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ آئین کے اندر لکھا ہے کہ الیکشن ہونے چاہئیں۔میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر نے کہا کہ آئین کے اندر لکھا ہے کہ الیکشن ہونے چاہئیں، تحریک انصاف کی الیکشن کی تیاری مکمل ہے جب بھی عام انتخابات کا اعلان ہو تو ہماری پارٹی تیار ہے۔انہوںنے کہاکہ کراچی میئر کا الیکشن ہو یا آزاد کشمیر کا الیکشن سب پر تحفظات موجود ہیں تمام ہی پارٹیوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے شفاف الیکشن کی راہ ہموار نہ کی تو ماضی کے انتخابات میں جو مسائل درپیش آئے وہی مستقبل میں بھی ہوں گے۔ الیکشن ہونے کے بعد لوگ کہیں گے کہ دھاندلی ہوگئی۔تھانہ مارگلہ میں درج مقدمہ میں اسد عمر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش ہوئے، عدالت نے حکم دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے کیسز پر جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت ہو گی آپ بھی وہاں پیش ہوں، عدالت نے اسد عمر سمیت دیگر ملزمان کو بھی جوڈیشل کمپلکس پیش ہونے کی ہدایت کردی۔