اسلام آباد(این این آئی)یونان جاتے ہوئے کشتی الٹنے سے لاپتہ ہونے والے پنجاب کے 78اور زندہ بچ جانے والے 12نوجوانوں کی تفصیلات سامنے آ گئی ۔یونان کشتی حادثہ میں گجرات کے لاپتہ نوجوانوں کی تعداد 50کے قریب پہنچ گئی جن میں سے14نوجوان عبداللہ، محدوم،عبداللہ آفتاب، حامد، اسامہ، داد شہزاد، عامر یوسف، حماد صدیق، خرم بٹ، ابوزر پرویز، شمشیر علی، سید عمران اور علی امتیاز تھانہ کنجاہ کی حدود کے رہائشی ہیں جبکہ 6گولیکی گائوں، 3قاسم آباد، 5ٹاہلی صاحب سمیت کوٹ قطب دین کے رہنے والے ہیں۔
5 نوجوان تھانہ شاہین اور صدر گجرات کی حدود کے رہائشی ہیں جن میں محلہ آمین آباد کا پولیس ملازم علی رضا، رحمان علی، عثمان ظفر،علی سرور اور عثمان اختر شامل ہیں، کھاریاں کے ایک گائوں کے 11نوجوان لاپتہ ہیں، جن کے نام عمران حیات، علی حیدر، افضل حیات، منیر اسلام، قاسم طالب، شمریز احمد، آفتاب زاہد، میاں بوٹا، بابر پہلو، میاں عبدالجبار اور عبد الغفار شامل ہیں۔7نوجوان سمیع اللہ، اویس، علی حسن، حمزہ اختر، علی حمزہ، راجہ سلمان، عثمان شبیر کا تعلق تھانہ رحمانیہ اور ککرالی کی حدود سے ہے، سرائے عالمگیر کے 10نوجوان کشتی حادثے میں لاپتہ ہیں، گائوں گوریاں اور معصوم پور کے4، 4 جبکہ تہتال کے 2 نوجوان لاپتہ ہیں، جن میں شبیر احمد، شعیب بیگ، مرزا مبین، جواد اصغر، محمد علی، ذیشان الطاف، تجمل حسین، عدنان عارف اور عرفان مہربان شامل ہیں۔کشتی حادثے میں منڈی بہائوالدین کے جاں بحق افراد کی تعداد 5ہو گئی، جاں بحق ہونے والوں میں نوجوان ارسلان بھی شامل تھا جس کی غائبانہ نماز جنازہ نواحی گائوں کھائی میں ادا کر دی گئی ہے، ارسلان ایک بیٹے اور ایک بیٹی کا باپ تھا،ارسلان نے اٹلی جانے کیلئے گجرات کے انسانی سمگلر عرفان ہاشمی کو 10لاکھ روپے ایڈوانس ادا کئے تھے۔لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے یونان کے قریب سمندر میں کشتی حادثے میں لاپتہ ہونے والے 22نوجوان نوشہرہ ورکاں کے ہیں جن میں سے 10نوجوانوں کا تعلق کڑیال کلاں، 4کا تعلق نواحی گائوں بھاکرانوالی، 2کزنوں کا تعلق میلو ورکاں، 2کا تعلق نواحی گائوں نتھو سیویا، 2کا تعلق خانمسلمان، 1نوجوان کا تعلق نواحی گائوں چک پاکھر جبکہ 1کا تعلق منگوکی سے ہے۔مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے یورپ جانے والا حافظ آباد کا نوجوان بھی سمندر کی لہروں میں گم ہو گیا،جلال آنہ گائوں کا رہائشی نوجوان بدقسمت کشتی میں سوار تھا تاہم ابھی تک اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی، غم سے نڈھال بیوی بچوں اور والدین نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔