کراچی(این این آئی)سمندری طوفان بائپر جوائے کے کیٹی بندر سے ٹکرانے کے امکانات کے پیش نظر ساحل کے قریبی دیہات خالی کروانے کا سلسلہ اور ہزاروں افراد کا انخلا جاری ہے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سمندری طوفان کے پیش نظر سجاول کی ساحلی پٹی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیربلدیات ناصر شاہ، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت ، ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
وزیراعلی نے سجاول، ٹھٹھہ اور بدین کی ساحلی پٹی کا فضائی معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سمندری طوفان بائپر جوائے 13 سے 17 جون کے درمیان ساحلی پٹی کے شہروں اور قصبوں سے ٹکرانے کا خدشہ ہے جس کے باعث ٹھٹھہ، بدین، سجاول، عمرکوٹ، تھرپارکر اور کراچی ، میں شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔پاکستان میٹ آفس کی وارننگ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بحیرہ عرب میں انتہائی شدید سمندری طوفان بائپر جوائے مزید شدت اختیار کر کے ایک سائیکلون میں تبدیل ہو گیا ہے، جو گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران شمال کی طرف بڑھ رہا ہے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ تیز رفتار ہوائیں ڈھیلے اور کمزور ڈھانچے (کچے گھروں)کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کو خطرات ہیں، اس لیے انہوں نے کمشنر حیدرآباد کو بھیجا ہے کہ اگر ضرورت ہو تو لوگوں کو نکالیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمشنر کراچی کو بل بورڈز کو محفوظ بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
بعد ازاں کمشنر حیدر آباد نے سمندری طوفان سے متعلق وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سمندری طوفان 15 جون کو ٹکرائے گا اور جون 17 تا 18 طوفان کا اثر کم ہو جائے گا۔ طوفان کے ٹکرانے سے سمندر میں 4 تا 5 میٹر طغیانی ہوگی اور پانی بہت آگے آجائے گا ۔ بدین کے زیرو پوائنٹ کے گاں سے لوگوں کا انخلا کیا گیا ہے ۔ شاہ بندر، جاتی اور کیٹی بندر کے سمندر کے نزدیک دیہات سے 50 ہزار لوگوں کا انخلا ہو گا ۔ شاہ بندر کے جزیروں سے رات 2 ہزار افراد کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے ۔