پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

سویلین کیسز ملٹری کورٹ میں چلانے کیلئے آئین کی تشریح کی ضرورت ہے، پشاور ہائی کورٹ

datetime 8  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) پشاور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ سویلین کیسز ملٹری کورٹ میں چلانے کیلئے آئین کی تشریح کی ضرورت ہے۔فوجی تنصیبات پر حملے میں ملوث ملزمان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواستوں پر جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔

نجی ٹی وی کے مطابق دوران سماعت جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دئیے کہ آرمی آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں تو کورٹ مارشل ہوتا ہے، سویلین کے کیسزآفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیسے چلائے جاسکتے ہیں؟ ان مقدمات میں آئین کی تشریح کی ضرورت ہے، فریقین تیاری کر لیں، 13 جون کو کیس دوبارہ سنیں گے۔وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کیخلاف 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات کے مقدمات میں نامزد 7 ملزموں کو ملٹری کورٹس کے حوالے کیا گیا ہے۔

درخواست کے متن کے مطابق سویلین کے مقدمات ملٹری کورٹ میں نہیں چلائے جاسکتے ہیں، سویلین کے مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کے لیے ایکٹ میں ترمیم کرنا ہوگی۔درخواست میں کہا گیا کہ مقدمات میں آرمی ایکٹ 1952 کے سیکشن 59 اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3 کو شامل کیا گیا ہے جبکہ عام شہریوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنا غیر قانونی ہے اور یہ ناصرف بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ورزی ہے بلکہ انٹرنیشنل قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

درخواستگزار کے وکیل کے مطابق 23 ویں ترمیم کے بعد سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہیں ہوسکتا۔سرکاری وکیل نے دوران سماعت کہا کہ پہلے ہی ایف آئی آر میں آرمی ایکٹ شامل نہیں ہے، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر آفیسر اپنی رائے دے چکا ہے۔بعدازاں عدالت نے وکلاء کو کہا کہ تیاری کریں 13 جون کو اس کیس کو دوبارہ سنیں گے اور کیس کی مزید سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…