جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی نے جو نعرے لگائے ان میں سے کچھ بھی حاصل نہ کیا جا سکا،استحکام پاکستان پارٹی کے باضابطہ قیام کا اعلان

datetime 8  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) سینئر سیاستدان جہانگیر خان ترین نے نئی سیاسی جماعت ”استحکام پاکستان“ پارٹی کے قیام کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا مقصد بڑا واضح ہے کہ پاکستان کو ترقی کے راستے پر گامزن کیا جائے،ہماری سیاست کو ایک نئی سمت کی ضرورت ہے،جمہوری نظام تب ہی مضبوط ہو سکتا ہے جب حکومت اور اپوزیشن دنوں اپنی آئینی ذمہ داریوں کو سمجھیں،حکومت اور اپوزیشن سیاست ملک گورننس کا حصہ ہیں،

آنے والے دنوں میں اور بہت سے لوگ ہماری جماعت میں شامل ہوں گے اور ہم عام انتخابات میں بہتر سے بہترین نتائج دینے کی کوشش کریں گے،9مئی کے واقعات نے سیاست کوتبدیل کر کے رکھ دیا، اگر 9مئی کے واقعات کے منصوبہ سازوں اور شر پسندوں کوانجام تک نہ پہنچایا گیا تو پھر سیاسی مخالفین کے گھروں پر حملوں کو بھی قابل قبول سمجھا جائے گا اور یہ ہم کبھی نہیں ہونے دیں گے،پی ٹی آئی نے جو نعرے لگائے ان میں سے کچھ بھی حاصل نہ کیا جا سکا اور معاملات بگڑنے کی طرف چلے گئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی قیادت میں نئی سیاسی جماعت ”استحکام پاکستان“ پارٹی کے قیام کے اعلان کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق سینئر صوبائی وزیر عبد العلیم خان،عمران اسماعیل،فواد چوہدری،سردار تنویر الیاس،عامر کیانی، فردوس عاشق اعوان، علی زیدی، ملک نعمان لنگڑیال، اسحاق خاکوانی، عون چوہدری، سعید اکبر نوانی، شعیب صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔جہانگیر خان ترین نے کہا کہ ہم نئی سیاسی پارٹی ”استحکام پاکستان“پارٹی کی بنیاد رکھنے جارہے ہیں۔

ہمارا ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، سوال یہ ہے کہ ہمیں نئی جماعت بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی،میرا سیاست میں آنے سے لے کر اب تک ایک ہی مقصد رہا ہے کہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالوں، اس طویل سفر میں مجھے بہت سارے لوگوں کو ملنے اور ان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ان کے تجربے اور سیاسی بصیرت سے بہت کچھ سیکھا، میں ایک روایتی سیاستدان نہیں تھا، میں سیاست میں تاخیر سے آیا اور کسی مقصد کی وجہ سے آیا، اسی جذبے کے تحت تحریک انصاف میں شامل ہوا،

مجھے یقین تھاکہ اس پلیٹ فارم سے ہم وہ تمام اصلاحات لانے میں کامیاب ہو جائیں گے جو پاکستان کی ضرورت تھیں اور ہیں اس لئے تحریک انصاف کو مضبوط سیاسی قوت بنانے کے لئے دن رات محنت کی،ہمارے سب دوست اسی جدوجہد کا حصہ تھے، دہم سب نے ن رات محنت کی، 2013کے انتخابات کے بعد پارٹی کے اندر ایک نیا جوش اور جذبہ پیدا کیا، آنے والے دنوں میں ایسے کئی حقائق سامنے آ جائیں گے جن سے سب کو علم ہوگا ہم نے پارٹی کو مستحکم کرنے کے لئے کس حد تک محنت کی۔

ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ تحریک انصاف ایک ایسی بھرپور سیاسی قوت ہو جو نہ صرف جیتے بلکہ اس پوزیشن میں ہو کہ اصلاحات لانے کا آغاز کر سکے۔ پاکستان میں اصلاحات لانا ہمارا بنیادی اصول تھا اس کے لئے سب نے جدوجہد کی لیکن بد قسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔ معاملات ویسے نہ چل سکے جیسا ہم چل چاہتے تھے اور لوگ مایوس ہو کر بد دل ہونا شروع ہو گئے، منشور کچھ اور تھا، ہم نے معیشت کو درست کرنا تھا،دنیا کے دیگر ممالک سے تعلقات ٹھیک کرنا تھا اور سب سے بڑھ کر احتساب کرنا تھا اور انہی نعروں پر پی ٹی آئی وجود پر آئی تھی اورانہی نعروں پر عوام نے اسے ووٹ دئیے تھیلیکن یہ سب کچھ نہ ہو سکا اور معاملات بگڑنے کی طرف چلے گئے۔

9مئی کے واقعات نے سیاست کوتبدیل کر کے رکھ دیا، اگر ہم نے 9مئی کے منصوبہ سازوں اور شر پسندوں کوانجام تک نہ پہنچایا تو پھر سیاسی مخالفین کے گھروں پر حملوں کو قابل قبول سمجھا جائے گا لیکن ہم کبھی یہ نہیں ہونے دیں گے،نو مئی کو شر پسند ہماری عزیز فوج کے افسران کے گھروں میں گھسے،عظیم فائٹر پائلٹ ایم ایم عالم کے جہاز کو نذر آتش کر دیا گیا، یہ معاملہ ایک ہجوم، عسکری وسرکاری تنصیبات پر حملہ کرنے کا نہیں ہے بلکہ ایک ایسی مثال قائم کرنا ہے کہ کوئی کسی کے گھر پر بھی حملہ کر دے، ہمارے خاندانوں کو ہراساں کرے،کوئی بھی معاشرہ اس بات کی اجازت نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ چند سال کے واقعات سے سیاست،معیشت اور معاشرے کو شدید نقصان پہنچایا ہے، تشویشناک بات یہ ہے کہ اس صورتحال میں عوام کی امیدیں دم توڑ گئیں، ہم اس صورتحال کو بڑھاوا دینے کی اجازت نہیں دے سکتے اس لئے ہم آج سب اکٹھے ہوئے ہیں،ہم مل کرپاکستان کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لئے سنجیدہ کوشش کرنا چاہتے ہیں، آج اس کی اشد ضرورت ہے کہ ہمارے ملک کو جتنے بھی زخم لگے ہیں ہم سب مل کر اس پر مرہم رکھنا چاہتے ہیں،پاکستان کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو سیاسی سماجی تقسیم کو ختم کرے اتحاد اور رواداری کو بڑھائے، ایک ایسی قیادت چاہیے جوقوم کو امید کا قومی بیانیہ دے، قوم کو سب سے زیادہ امید کی ضرورت ہے، قوم کے حالات بہتر ہوں گے تو قوم ایک عروج پر پہنچے گی اور ہمارا ملک ساری دنیا میں صحیح جگہ پر پہنچے گا۔

جہانگیر خان ترین نے کہا کہ ہم نئی جماعت کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں ہمارا مقصد بڑا واضح ہے، ہم یہ چاہتے ہیں پاکستان کو ترقی کے راستے پر گامزن کیا جائے، ہم سمجھتے ہیں اور ہمارا اتفاق ہے کہ ہماری سیاست کو ایک نئی سمت کی ضرورت ہے، ہمیں اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ ہم اسی صورت میں مضبوط ہو سکتے ہیں کہ جمہوری نظام مضبوط ہو،حکومت اور اپوزیشن دونوں اپنی آئینی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور اس پر عمل پیرا ہوں، آنے والے دنوں میں ہماری جماعت میں اور بھی لوگ شامل ہوں گے، یہ ایسے لوگ جن کی اپنے حلقے میں عزت ہے اور ووٹ بینک بھی مضبوط ہے،میں ان سب کے جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں جو اس مشترکہ جدوجہد میں ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اصلاحی اوراصلاحاتی ایجنڈا سامنے لائیں گے،ہم اپنے دوستوں کے تجربے اور سیاسی قوت سے بھرپو رفائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ہم آنے والے انتخابات میں بہتر سے بہترین نتائج حاصل کریں گے اور ووڑٹرز کے مینڈیٹ کے ذریعے سماجی اصلاحات کریں گے، برآمدات بڑھانا ہے،آئی ٹی سیکٹر کو خاص طور پر بڑھانا ہے، زراعت میں بڑی جان ہے، کسان کو مضبوط کرنا ہے، نوجوانوں کی امنگوں کی ترجمانی کرنا ہے، خواتین اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے، ان طبقات کی آواز بنیں گے جن کی آواز کو نہیں سنا جاتا، ان افراد کیلئے کام کریں گے جن کی دیکھ بھال کرریاست کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے،

ہماری جماعت ترقی اور خوشحالی کی علامت اور عوام کی خواہشات پر پورا اترنے کی کوشش کرے گی، ملک کی خلوص دل سے نیت سے خدمت کریں گے، خدا کی ذات ہمت اور طاقت عطا کرے تاکہ پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح کے حقیقی پاکستان کی عملی تعبیر بنا سکیں۔سابق سینئر صوبائی وزیر عبد العلیم خان نے کہا کہ پاکستان جس صورتحال سے گزر رہا ہے تمام پاکستانی اوردرد دل رکھنے والے اس پر پریشان ہیں،گزشتہ ایک سال سے بالعموم اور 9مئی کے بعد بالخصوص جو واقعات اور حالات اس ملک میں بنے اس کے بعد تمام درد دل رکھنے والے پاکستانیوں نے محسوس کیا کہ جو سیاست سے لا تعلق ہو کر بیٹھے ہوئے تھے یا زیادہ متحرک نہیں تھے ان دوستوں سے رابطہ کریں جو ان حالات میں فکر مند تھے،

ہم نے سب نے مشاورت کی، تمام دوستوں سے رابطہ کیا اور یہ فیصلہ کیا ہم مشترکہ جدوجہد میں ایک الگ پارٹی کے قیام کا فیصلہ کریں گے،اس کے لئے جہانگیر خان ترین کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے سب کو اکٹھا کیا، انہوں نے مشاورت میں جس پڑے بن کا مظاہرہ کیا آج انہی کی سیاسی بصیرت کا اور محبت کی وجہ سے ہم سب ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے گزشتہ کئی سال جدوجہد میں لگائے ہیں،کسی کے اس جدوجہد میں تیس،کسی کے بیس اور کسی کے دس سال ہیں،ہم سب کوخوشحال اور نئے پاکستان کا خواب دکھایا گیا تھا،ہمارے پاس جو کچھ تھا ہم جو کچھ کر سکتے تھے پورے زور کے ساتھ اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کی۔

پاکستان کے مسائل کا حل ہے ہم نے پاکستان کو مستحکم ترقی یافتہ پاکستان بنانا ہے انتشار سے دور کرنا ہے، انتشار ملک کو پیچھے کی طرف تیزی سے دھکیل رہا ہے، انتشار پاکستان کو کھوکھلا کر رہا ہے،یہ پاکستان کے لئے آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک بری خبر ہے جسے ختم کرنا ہے۔ ہم نے ایک ایسا مستحکم پاکستان بنانا ہے جس میں ملک کی عوام، پارلیمان، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ ایک ہی پیج پر ہوں اور مکمل ہم آہنگی کے ساتھ درست فیصلے کریں جس سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ ہم جہانگیر خان ترین کی سربراہی میں ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوکر پاکستان کی ترقی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…