بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جس کا بھی دبائو تھا کم از کم جعلی کیس پر نیب اب معافی مانگ لے، شاہد خاقان عباسی

datetime 30  مئی‬‮  2023 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس کا بھی دبائو تھا کم از کم جعلی کیس پر نیب اب معافی مانگ لے۔منگل کوکراچی میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج کیس احتساب عدالت میں نہ چلانے کی درخواست پر فیصلہ آیا ہے، اس حوالے سے میں نے درخواست دائر نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ میں تو کہتا رہا کہ کیس چلائیں تاکہ عوام کو پتہ چل سکے، یہاں جو 2 گواہ آئے انہوں نے ہمارے خلاف کوئی بات نہیں کی، نئے چیئرمین نیب کیا اب افسران سے سوال کریں گے کہ جھوٹے کیس کیوں بنائے؟۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ 3 سال سے ادارے کا اور ہمارا وقت ضائع کیا گیا، عوام سمجھ رہی تھی کہ پتہ نہیں کتنا بڑا کیس ہے، ہمیں بتایا جائے کہ ہم نے کون سے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہماری زندگی مفلوج بنائی گئی، بدنامی الگ ہوئی اور مالی نقصان بھی ہوا، عمران کہتے ہیں کہ انہوں نے کوئی کیس نہیں بنایا، چیئرمین نیب کی ذمے داری ہے کہ جھوٹے کیسز بنانے پر تحقیقات کریں۔انہوں نے کہاکہ آج بھی کہتا ہو کیمروں کے سامنے کیس چلایا جائے، عمران خان کی طرح بھاگنے والوں میں سے نہیں، سیاسی لیڈر سینہ تان کر مقابلہ کرتا ہے، نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب پاکستان کو نقصان پہنچانے والا ادارہ ہے، افسران اور کابینہ نیب کے ڈر کی وجہ سے فیصلے نہیں کرتے، ارباب اختیار اب اس معاملے کو سمجھیں، جب تک نیب کا ادارہ ہے ملک نہیں چل سکتا۔انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کے لیے بنایا گیا ادارہ اب ختم کر دینا چاہیے، نیب کی کارکردگی اب سامنے لانی چاہیے، اب فیصلہ ہو گا کہ کونسی عدالت میں یہ کیس چلے گا۔

سیاسی لوگوں پر جو کیس ہیں ان کے حقائق عوام کے سامنے رکھنے چاہیے۔سابق وزیراعظ نے کہاکہ کوئی کسی جماعت کو ختم نہیں کر سکتا، جس ملک میں جمہوریت نہیں ہو گی الیکشن چوری ہوں گے تو پھر بوجھ پڑے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…