اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا نےتہلکہ خیز دعویٰ کر دیا ۔روزنامہ جنگ میں شائع روپورٹ کے مطابق فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید نے مبینہ طور پر این سی اے سے ہونے والی 190 ملین پائونڈ کی ڈیل میں 4 سے 5 ارب روپے حاصل کیے۔
تاہم جنرل (ر) فیض حمید کے خاندانی ذرائع نے ان الزامات کو بے بنیاد قراردیا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے کہاہے کہ 190 ملین پائونڈ کے کیس میں سب سے زیادہ کرپشن جس نے کی ہے وہ فیض حمید ہیں،تمام معاملے کے ماسٹر مائنڈ فیض حمید ہیں،شہزاد اکبر کو فیض حمید نے ہی فرار کرایا،فیض حمید کی باقیات سینیٹ اور دائیں بائیں موجود ہیں،ابھی میں پی ٹی آئی کے دیگر گھنائونے جرائم کی نشاندہی نہیں کر رہا۔بدھ کو یہاں نیب راولپنڈی کے دفتر کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ مجھے نیب نے 190 ملین پائونڈ کیس میں طلب کیا تھا، اس کیس میں اہم کاروباری شخص کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا، جب یہ معاملہ چلا تھا اس وقت وفاقی وزیر تھا، اس تمام معاملے کے ماسٹر مائنڈ فیض حمید ہیں۔انہوںنے کہاکہ فیض حمید کی باقیات سینیٹ اور دائیں بائیں موجود ہیں، اب تک کسی نے فیض حمید کا نام نہیں لیا، شہزاد اکبر اور دیگر ملزمان کو فیض حمید نے ہی بیرونِ ملک فرار کرایا، پہلے ہی بتا دیا تھا کہ سانپ خان صاحب کی جگہ لینا چاہتے ہیں، جب تک اللّٰہ کی مرضی ہے خان صاحب پر آنچ بھی نہیں آ سکتی۔سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 190 ملین پائونڈ کے کیس میں کرپشن ڈھونڈنا کوئی راکٹ سائنس نہیں، مجھ سے بہت تفصیل سے سوالات ہوئے ہیں، میں پی ٹی آئی سے مشکل وقت میں نہیں نکلا ہوں، پابندی لگنی نہیں چاہیے مگر پی ٹی آئی کام پابندی سے زیادہ والے کر چکی ہے، اب تک ذمے داری کا مظاہرہ کرتا آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پرانے عمران خان نے جو سکھایا تھا وہ آج فرض ادا کر دیا، ہم پرانے عمران خان کے فلسفے کے ساتھ چلتے رہیں گے، مجھے کوئی دستاویزات دینے کی کوئی ضرورت نہیں، مجھے 8 ماہ پہلے پارٹی سے نکالا گیا، میں ابھی فیض حمید کے پاکستان میں اثاثوں کی بات کر رہا ہوں، اس معاملے میں سب سے زیادہ فائدہ لینے والے فیض حمید ہیں، یہ تو چھوٹا سا کیس ہے، ابھی تو بہت بڑے جرائم سامنے آئیں گے۔