جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

حکومت 9 جون کو جی ڈی پی کے 5.1 فیصد خسارے کا بجٹ پیش کریگی

datetime 13  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) کابینہ کے سامنے بجٹ اسٹریٹجی پیپر پیش کرنے میں آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں ہونے والی ممکنہ تاخیر کے بعد اب حکومت9 جون کو 2023-24 کا بجٹ 5.1 فیصد کا مجموعی خسارہ پیش کرنے کےلیے مکمل تیارہے.ائی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ کے بغیر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ تین سال کی درمیانی مدت کےلیے وفاقی کابینہ کے سامنے آئندہ ہفتے بی ایس پی پیش کرے گی۔

جنگ اخبار میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق آئندہ مالی سال کےلیے بی ایس پی نے دفاعی بجٹ 1.7 ٹریلین روپے روپے مختص کے جارہے ہیں ۔ وفاقی حکومت کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 6.4 فیصد تجویز کیا گیا ہے جبکہ ملک بھر کا مجموعی خسارہ آئندہ مالی سال میں 5.1 فیصد رہے گا۔

تمام تر کوششوں کے باوجود حکومت ابھی تک آئی ایم ایف پروگرام بحال کرانے میں ناکام رہی ہے۔ بجٹ بنانے کی مشق پہلے ہی آئی ایم ایف اور سیاسی محاذ پر بے یقینی کے بعد تاخیر کا شکار ہے۔حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آئندہ مالی سال کا بجٹ 9 جون 2023 کو پیش کریگی۔جو کہ گزشتہ مالی سال میں 1.56 ٹریلین روپے تھے۔

بجٹ خسارے کا مجموعی پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 0.3 فیصد کا تخمینہ ظاہر کیا گیا ہےجبکہ 2022-23 کےلیے یہ 0.2 فیصد تھا۔ایف بی آر کے ہدف کا تخمینہ 9.2 ٹریلین ہے ۔وزارت خزانہ نے تجویز کیا ہے کہ ایف بی آر کا سالانہ محصولات 9.2 ٹرریلین یا اس سے زیادہ ہیں۔

ایف بی آر کے ذرائع نے کہا ہےکہ ٹیکس مشینری کا اندازہ ہے کہ وہ 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے رواں مالی سال میں ٹیکس کی مد 7.64 ٹریلین روپے کے ہدف کے مقابلے میں 7.2 ٹریلین روپے جمع کرسکتی ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ بجٹ مین زیادہ سے زیادہ 8.6 ٹریلین روپے کی آمدن جمع کرسکتا ہے تاہم اگر درآمدات پر عائد پابندیاں ہٹادی جائیں تو ایف بی آر کے ٹیکس محصولات اوپر جاسکتے ہیں۔

حکومت نے 3.4 فیصد کی مجموعی قومی ترقی کا تخمینہ آئندہ سال کےلیے لگایا ہے جبکہ مہنگائی کی شرح 21 فیصد رہے گی۔آئی ایم ایف نے اپنے تازہ ترین اخباری بیان میں عندیہ دیا ہے کہ ملک کساد بازری کی جانب بڑھ رہا ہے جس کا مطلبہ یہ ہے کہ ملک کم ترقی اور زیادہ مہنگائی کی جانب بڑھ ہے۔

کساد بازاری کا حتمی نتیجہ بڑھتی ہوئی افلاس اور بے روزگاری ہے۔ جاری کھاتوں کا خسارہ (کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ) کا تخمینہ 8 ارب ڈالر آئندہ سال کےلیے ہوگا اور یہ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ درآمدات پر عائد پابندیاںا ٓئندہ مالی سال میں بتدریج اٹھا لی جائیں گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…