جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

حکومت کیا کر رہی ہے؟ لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں، سندھ ہائیکورٹ

datetime 29  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) سندھ ہائیکورٹ نے گریڈ 1 سے 15 تک کے 1500 ملازمین کو مستقل نہ کرنے کیخلاف درخواست پر متعلقہ افسران کو سیکریٹری کے ساتھ بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی ہدایت کردی۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گریڈ 1 سے 15 تک کے 1500 ملازمین کو مستقل نہ کرنے

کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ مختلف محکموں میں تعینات کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر عدالت سندھ حکومت پر برہم ہوگئی۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت کیا کر رہی ہے؟ کچھ لوگوں کو کنٹریکٹ پر سرکاری ملازمت دیتے ہیں اور کچھ کو مستقل کر دیتے ہیں۔ ڈائریکٹر کرکولیم نے بتایا کہ سابق ڈائریکٹر نے غلط بھرتیاں کی تھیں۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ وہ ڈائریکٹر تو اب اے سی والے کمرے میں آرام کر رہا ہوگا، بیچارے غریب ملازم رل رہے ہیں۔ یہ انصاف نہیں ہے اور ہم آپ کو ناانصافی کرنے بھی نہیں دیں گے۔ یہاں لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں۔ سرکاری افسران اپنے رشتے داروں کو فیور دیتے ہیں اور غریب کے بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے، لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ نہ کھیلیں۔ ہمیں بتائیں ان کو ریگیولر کیوں نہیں کیا جارہا؟ جو ریگیولر ملازمین رکھ رہے ہیں کیا وہ آسمان سے پریاں لے کر آئیں گے۔ یا تو سب کے لئے ایک پالیسی رکھیں کہ ہم صرف کنٹریکٹ پر بھرتیاں کریں گے۔ ان کو 3 سال کنٹریکٹ پر رکھا، عمر بڑھ گئی ان کی اب یہ نا یہاں کے رہے نا وہاں کے۔ عدالت نے ڈائریکٹر کو سیکریٹری کے پاس جاکر بیٹھ کر درخواستگزاروں کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔عدالت نے ریمارکس دیئے اگر ان کا معاملہ حل نہیں کر رہے تو ہم حکمنامہ جاری کریں گے، پھر سب کے لئے مسئلہ ہوجائے گا۔ عدالت نے درخواست کی سماعت دوہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…