اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان چھوڑ کر جانے والے 100لوگ بھارت میں دھکے ، در بدر کی ٹھوکریں ، کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے سمیت بے یارو مددگار رہنے کے بعد کئی ہندوخاندان آخر کار واپس پاکستان ہی لوٹ آئے ۔ انگلش اخبار یکسپریس ٹربیون کے مطابق یہ
ہندوخاندان بھارت شہریت حاصل کرنے کی امید کے ساتھ کئی سال قبل بھارت گئے تھے۔ یہ لوگ وہاں دربدر رہے مگر انہیں بھارتی حکومت کی طرف سے شہریت نہ دی گئی جس پر گزشتہ روز یہ لوگ واہگہ بارڈر کے راستے واپس پاکستان آ گئے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان واپس آنے والے افراد تین ماہ تک اٹاری بارڈر کے اردگرد دربدر بھٹکتے رہے ۔ جبکہ یہ اس دوران کھلے آسمان تلے زندگی گزارتے رہے کیونکہ کرونا وباء کے باعث بارڈر بند ہونے کی وجہ سے یہ واپس نہیں آسکتے تھے ۔ بھارتی حکام کے امتیازی اور غیر انسانی سلوک نے ان کی عقل ٹھکانے لگا دی ۔ پاکستان واپس آنے والے ان ہندوخاندانوں کے افراد کی تعداد 100سے زائد ہے، جن میں سے ایک فیملی کو پاکستانی امیگریشن حکام نے واپس بھارت بھیج دیا کیونکہ ان کے بھارت میں پیدا ہونے والے ایک بچے کی دستاویزات ان کے پاس نہیں تھیں۔