اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت ماحولیات سے متعلق ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے، پلاسٹک ویسٹ سے انسانی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں،پلاسٹک ویسٹ سے متعلق عوامی آگاہی مہم چلانی چاہیے،
،وزارت سائنس و ٹیکنالوجی آگاہی مہم کیلئے بھرپور تعاون کریگی، ماحولیاتی اقدامات پر عملدرآمد کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی ناگزیر ہے۔بد ھ کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں پلاسٹک ویسٹ منیجمنٹ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔کنٹری ڈائریکٹر پٹریشا میک فلپس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے زمین پر پیداوار میں اضافہ ہوا ہے،پیداوار میں اضافے کی وجہ سے پلاسٹک کا استعمال بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پلاسٹک سے پیدا ہونے والی آلودگی سے متعلق آگاہی کم ہے،یونیسکو اور یو این ڈی پی نے اسلام آباد میں پلاسٹک ویسٹ منیجمنٹ پلانٹ لگایا،یونیسکو یونیورسٹی طلبہ میں پلاسٹک ویسٹ منیجمنٹ کیلئے کام کررہی ہے۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پلاسٹک ویسٹ سے انسانی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں،پلاسٹک کی آلودگی سے ہیپاٹائٹس، کینسر، پھیپھڑوں اور گردوں کے امراض پھیلتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ پلاسٹک کے استعمال کا نہیں اسے استعمال کرکے تلف کرنے کا ہے۔انہوںنے کہا کہ پلاسٹک ویسٹ سے متعلق عوامی آگاہی مہم چلانی چاہیے،وزارت سائنس و ٹیکنالوجی آگاہی مہم کیلئے بھرپور تعاون کرے گی۔انہوں نے کہاکہ ہماری وزارت ویسٹ منیجمنٹ کیلئے نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے مدد فراہم کرے گی۔شبلی فراز نے کہاکہ حکومت ماحولیات سے متعلق ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے ،وزیراعظم عمران خان ماحولیات سے متعلق خود دلچسپی رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت نے ماحول کو بہتر بنانے کیلئے بلین ٹری منصوبہ شروع کیا۔دریں اثناء میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئیوزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پلاسٹک انسانی زندگیوں کیلئے مسلسل خطرہ بنتا جارہا ہے،آبی حیاب، انسان سب اس کا شکار ہورہے ہیں،ہاسپٹل ویسٹ سے بچوں کے کھولنے، ڈائپرز اور بوتلیں بنتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہاسپٹل ویسٹ سے بنائے جانے والی ایشیا سے نئی سے نئی بیماریاں جنم لے ہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ماحولیاتی اقدامات پر عملدرآمد کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی ناگزیر ہے۔