منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

سیلابی ریلے سے دریائے راوی کا کٹائو شروع، 10 دیہات کے دریا برد ہونے کا خطرہ

datetime 23  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ساہیوال(این این آئی) نور شاہ کے قریب داد بلوچ گائوں کو دریائے راوی نے کٹائو شروع کر دیا ہے جس سے دس دیہات کے دریا برد ہونے کا خطرہ ہے۔تفصیلات کے مطابق عید کے روز دریائے راوی میں سیلابی پانی کا ریلا آجانے کے سبب دریائے راوی نے کٹائو شروع کر دیا ہے اور درجنوں ایکڑ کھڑی فصلوں کو دریا برد کر نے کے

بعد دریا نے کٹائو کا رخ داد بلوچ گائوں کی طرف جاری ہے۔داد بلوچ گائوں کے دریا برد ہونے کی صورت میں مزید دس دیہات کے دریا برد ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔دریا نے اس وقت داد بلوچ آبادی کے ایک فوڈ انسپکٹر شہامند بلوچ کے گھر کو کٹائو شروع کررکھا ہے ۔گائوں کے مکینوں نے گائوں کو خالی کر دیا ہے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں جن دیگر دیہات کے دریا برد ہونے کا خطرہ ہے ان میںمیں کرم بلوچ، شہامند بلوچ ،لونگاںوالی ، کڑیا ل ،مراد شاہ اور قصبہ نور شاہ کی اضافی پانچ آبادیاں بھی دریا کے کٹائو سے متا ثر ہونگی۔متا ثرہ دیہاتیوں نے محمد خاں بلوچ کی قیادت میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ کٹائو کے تدارک کے لئے دریا میں پتھر ڈال کر کٹائو کو روکا جائے ورنہ سینکڑوں ایکڑکھڑی فصلیں تباہ ہوجائیں گی تین گورنمنٹ کے ہائی سکول اور چار مڈل اور پرائمری سکول اور دو ہیلتھ سینٹر بھی دریا برد ہوجائیں گے۔اس لئے حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر نے چاہئیں اور فوری امدادی کاروائیاں شروع کی جائیں ۔ضلعی انتظامیہ کی خاموشی سے متا ثرہ علاقوں کے مکینوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور کٹائو کے شروع ہونے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی خاموشی مکینوں کے لئے باعث تعجب ہے اسلئے وزیرا علیٰ پنجاب اس کا فوری نوٹس لیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…