منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیلابی ریلے سے دریائے راوی کا کٹائو شروع، 10 دیہات کے دریا برد ہونے کا خطرہ

datetime 23  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ساہیوال(این این آئی) نور شاہ کے قریب داد بلوچ گائوں کو دریائے راوی نے کٹائو شروع کر دیا ہے جس سے دس دیہات کے دریا برد ہونے کا خطرہ ہے۔تفصیلات کے مطابق عید کے روز دریائے راوی میں سیلابی پانی کا ریلا آجانے کے سبب دریائے راوی نے کٹائو شروع کر دیا ہے اور درجنوں ایکڑ کھڑی فصلوں کو دریا برد کر نے کے

بعد دریا نے کٹائو کا رخ داد بلوچ گائوں کی طرف جاری ہے۔داد بلوچ گائوں کے دریا برد ہونے کی صورت میں مزید دس دیہات کے دریا برد ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔دریا نے اس وقت داد بلوچ آبادی کے ایک فوڈ انسپکٹر شہامند بلوچ کے گھر کو کٹائو شروع کررکھا ہے ۔گائوں کے مکینوں نے گائوں کو خالی کر دیا ہے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں جن دیگر دیہات کے دریا برد ہونے کا خطرہ ہے ان میںمیں کرم بلوچ، شہامند بلوچ ،لونگاںوالی ، کڑیا ل ،مراد شاہ اور قصبہ نور شاہ کی اضافی پانچ آبادیاں بھی دریا کے کٹائو سے متا ثر ہونگی۔متا ثرہ دیہاتیوں نے محمد خاں بلوچ کی قیادت میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ کٹائو کے تدارک کے لئے دریا میں پتھر ڈال کر کٹائو کو روکا جائے ورنہ سینکڑوں ایکڑکھڑی فصلیں تباہ ہوجائیں گی تین گورنمنٹ کے ہائی سکول اور چار مڈل اور پرائمری سکول اور دو ہیلتھ سینٹر بھی دریا برد ہوجائیں گے۔اس لئے حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر نے چاہئیں اور فوری امدادی کاروائیاں شروع کی جائیں ۔ضلعی انتظامیہ کی خاموشی سے متا ثرہ علاقوں کے مکینوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور کٹائو کے شروع ہونے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی خاموشی مکینوں کے لئے باعث تعجب ہے اسلئے وزیرا علیٰ پنجاب اس کا فوری نوٹس لیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…