اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ سی پیک پر چلتے ملک کو لنگر خانے پر جب چلائیں گے تو سرمایہ کاری نہیں چاولوں کی بوریاں ہی ملیں گی ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ جب ملک میں ترقی نہیں ہوگی توسرمایہ کاری کے لئے کوئی ایک روپیہ نہیں دیتا ،نوازشریف جاتا تھا تو ملک میں
سی پیک لاتا تھا، نالائق ملک کے لئے رسوائی، ذکوۃ، فطرانہ اور چاولوں کی بوریاں لائیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران صاحب ملک پرآپ کی وجہ سے قرض کا یہ بھاری بوجھ ذکوہ فطرانے اور چاولوں کی بوریوں سے اترے گا ؟ ،ملک پرقرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 87.7 پر پہنچ گیا، لیکن کل کامیابی ذکوۃ، فطرانہ اور چاولوںکی بوریاں ،نوازشریف اور شہباز شریف کے دور میں قرض لے کر میٹروزبنیں، ملک میں سی پیک آیا، ترقی ہوئی ، مہنگائی کم اور روزگار میں اضافہ ہوا ،آج تاریخی قرضہ لے کر ملک میں ذکوۃ، فطرانہ اور چاولوں کی بوریاں آتی ہیں، یہ ہے کامیابی ؟۔ انہوںنے کہاکہ کدھرگیا وہ قرضہ کمیشن؟ عمران صاحب کی سربراہی میں وہ کمشن اب ذکوۃ، فطرانہ اور چاولوں کی بوریاں گننے میں مصروف ہے؟ ،5.8 فیصد پر ترقی کرتا، سی پیک لگاتا ملک محض ذکوۃ فطرانہ اور 46 ٹن چاولوں کی بوریوں پر آگیا ہے، شرم کریں،پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جو قرض 72.5 پر چھوڑا تھا، وہ 87.7پر کیسے پہنچا، اس کا جواب کون دے گا؟۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا قرض فروری میں 36 ہزار 600 سے تجاوز کرچکا ہے، کیا شہبازشریف کانام ای سی ایل پر ڈالنے سے یہ کم ہوگا؟،پی ٹی آئی نے قرض واپس کیا تو پھر مسلم لیگ (ن) کے دور کا 24 ہزار ارب قرض 36 ہزار پر کیسے پہنچا؟ عمران صاحب جواب دیں؟۔ انہوںنے
کہاکہ پچھلے سال فروری کے مقابلے میں 9.6 فیصد یا 3 ہزار195 ارب روپے قرض مزید بڑھا، حدیبیہ کیس کھولنے سے کیا آپ کی یہ نالائقی چھپ جائے گی؟،8 فیصد فسکل خسارے، سوا 13 فیصد سود پر مہنگے قرض نے مجموعی قرض میں اضافہ کیا، کیا اِس کا جواب شہبازشریف کو باہر جانے سے روکنے میں ملے گا،11 ہزار ارب کا اضافہ ، کیا باہر بیٹھے پاکستانی سفیروں کی بے عزتی کرنے سے اس کا حل ہو گا؟،36 ہزار600 ارب کا تاریخی
قرض کیا ذکوۃ، فطرانے اور چاول کی بوریوں سے ختم ہوگا؟ مسلم لیگ (ن) نے پانچ سال میں 10 ہزار ارب قرض لیا تو چاول کی بوریاں نہیں لائیں بلکہ لوڈ شیڈنگ ختم کی، مہنگائی 3 فیصد اور ترقی کی شرح 5.8 فیصد پر لائی۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے 30 ماہ میں 11 ہزار ارب سے زائد قرض لے کرملک کو لنگرخانے، ذکوۃ فطرانہ اور چاولوں کی بوریوں کے تاریخی’’میگاپراجیکٹس‘‘ دئیے ،ملک کی ترقی، روزگار، معاشی خوش حالی کی جگہ پیش خدمت ہے زکوۃ فطرانہ اور چاولوں کی بوریاں۔