لاہور(آن لائن ) قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف پی ٹی آئی حکومت اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے خلاف عید کے بعد توہین عدالت کی درخواست دائر کرے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شہباز شریف عدالتی احکامات کے باوجود بیرونِ ملک جانے سے روکنے پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔
چنانچہ ایک روز قبل انہوں نے لاہور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے حوالے سے اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کی اور درخواست کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔ ان کی قانونی ٹیم میں شامل مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا تارڑ نے کہا کہ ‘شہباز شریف نے علاج کے لیے لندن جانے سے روکنے پر آئندہ پیر کے روز لاہور ہائی کورٹ میں عمران خان اور ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں عدالت عالیہ کا واضح حکم موجود تھا اور انہیں لاہور ایئرپورٹ پر پرواز میں سوار ہونے سے روکنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اپنی درخواست کے ساتھ وزرا اور مشیروں کے عدلیہ مخالف بیانات تحریری طور پر پیش کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ قانونی ٹیم نے فواد چوہدری اور مرزا شہزاد اکبر کو عدالت کے خلاف بیان دینے پر درخواست میں فریق بنانے پر بھی غور کیا۔
رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) پہلے کی لاہور ہائی کورٹ کا حکم نامہ ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اور وزارت داخلہ کو ارسال کرچکی تھی۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے ذاتی طور پر ایف آئی اے لاہور میں عدالتی احکامات جمع کروائے جس کے جواب میں ادرے نے ان کے خلاف ماخلت کی درخواست دائر کردی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو عدالتی احکامات نافذ کرنے ہوں گے۔عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ‘حکومت شہباز شریف کی روانگی میں تاخیر کرسکتی تھی لیکن بالآخر انہیں اپنے علاج کے لیے لندن جانا پڑے گا’۔