بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

عمران خان کو انڈر اسٹیمیٹ نہ کریں یہ تاثر غلط ہے کہ فیصلے ہم کرتے ہیں اگرایسا ہوتا تو ہم عثمان بزدار کو تبدیل کروادیتے‎

datetime 26  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے اپنے ولاگ میںبتایا کہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ اب ہر طرف یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ ہر فیصلہ ہم کررہے ہیں ہر کوئی یہ بات ذہن نشین کر لے کہ ہر فیصلہ وزیراعظم عمران خان کا ہوتا ہے اور وہی احکامات دیتے ہیں اگر فیصلے ہم نے کررہے تو ہوتے تو اب تک عثمان بزدار تبدیل کرو ا دیتے لیکن ہم ایسا نہیں کر سکتے ۔

سینئر صحافی کہنا تھا کہ آرمی چیف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سیاست دان ہیں اور انہیں انڈر اسٹیمیٹ نہ کریں ایسا نہیں ہے کہ ہم جو چاہے ان سے کروا لیں ۔قبل ازیں اپنےیو ٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی 20 سے 25 صحافیوں سے ملاقات ہوئی ہے۔صحافیوں کو افطار ڈنر پر بلایا گیا تھا اور یہ ملاقات سات گھنٹے تک جاری رہی۔اس ملاقات میں آرمی چیف نے کچھ گلے شکوے کیےاور کچھ سخت سوالوں کے جوابات بھی دیے۔روف کلاسرا کے مطابق آرمی چیف سے ابصار عالم واقعے سے متعلق سوال کیا گیا۔جس پر انہوں نے کہا کہ ایک بات ذہن میں رکھیں کہ گولیاں چلانے والا دور اب چلا گیا ہے۔اگر کسی کے ساتھ ایسا کچھ کرنا ہو تو اور بڑے طریقے ہوتے ہیں۔اب وہ دور نہیں رہا کہ کسی کے پیٹ میں گولی مار کر سبق سکھایا جائے۔میں نے اس معاملے پر کام کرنے والی سیکیورٹی فورسز کو کہا ہے کہ ملزموں کو تلاش کیا جائے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ فوج اتنی کمزور نہیں رہی کہ کوئی بندہ ٹویٹ کرے اور ہم اس پر ردعمل دیتے ہوئے گولی مروا دیں۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ اگر ایسا ہی کرنا ہوتا تو سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے مجھ پر بہت بڑا اٹیک کیا تھا۔ایاز صادق نے کہا کہ میری ٹانگیں کانپ رہی تھیں جبکہ اس وقت ہمیں انڈیا پر برتری حاصل تھی۔لیکن میں نے

اور پاک فوج نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ ہم نے ایاز صادق کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تو کیا ابصار عالم کے خلاف ایک ٹوئٹ پر کر سکتے تھے۔ حالانکہ ہم قانونی کاروائی رکھنے کا حق رکھتے ہیں۔یہ کہہ دینا کہ ہم لوگوں کو گولیاں مروا رہے ہیں درست نہیں،پاک فوج میں بہت برداشت ہے اور وہ کسی ایک آدمی کے ٹوئٹ پر غصے میں نہیں آتی۔آرمی چیف نے اینکر سے یہ بھی کہا کہ

آپ کے پروگرام میں فلاں لوگ آتے ہیں اور جھوٹ کو من و عن نشر کیا جاتا ہے۔آرمی چیف نے ایک اینکر سے کہا کہ آپ کے پروگرام میں فلاں باتیں ہوتی ہیں۔ جس پر ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ سارے ٹی وی پروگرام دیکھتے ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ میں اتنا ٹی وی نہیں دیکھتا لیکن ساری باتیں مجھ تک پہنچائی جاتی ہیں۔ یہاں پر ان کا اشارہ آئی ایس پی آر کی جانب تھا۔آرمی چیف نے کہا کہ میں نے آئی ایس پی آر کو بھی کہا ہے کہ آپ غیر سیاسی رہیں اور اور دوسرے معاملات پر ردعمل مت دیں۔



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…