پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

150 ممتاز شہریوں کا ایچ ای سی (ترمیمی) آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ، وزیراعظم کے نام کھلا خط

datetime 25  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )  150 ممتاز ماہرین تعلیم اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے وزیر اعظم عمران خان کو کھلا خط لکھا ہے جس میں ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس کو واپس لینے اور آزاد قومی ریگولیٹری باڈی کی حیثیت سے ایچ ای سی کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔حکومت نے 25 مارچ 2021 کو ایچ ای سی (ترمیمی) آرڈیننس 2021 جاری کیا ، جس کے ذریعے چیئرپرسن کی

مدت ملازمت کو 4 سے کم کرکے 2 سال کردیا گیا ، موجودہ چیئر ڈاکٹر طارق بنوری کو ان کے عہدے سے ہٹا کر ایچ ای سی کو وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت کردیا گیا۔خط پر دستخط کرنے والوں میں ماہرین تعلیم ، وائس چانسلرز ، صحافی ، سابق سفیر ، جرنیل اور دیگر سرکاری عہدیدار، پارلیمنٹیرین اور انسانی حقوق کے علمبردار جن میں لمز کے بانی سید بابر علی، انسانی حقوق کی رہنما محترمہ حنا جیلانی ،حارث خالق، کرامت علی، ڈاکٹر قبلہ ایاز ،پروفیسر قاسم جان، پروفیسر عادل نجم، محترمہ خاور ممتاز، نامور صحافی ایم ضیاالدین، حسین نقی، ماہرین تعلیم شمش قاسم لکھا، محترمہ شہناز وزیر علی، ڈاکٹر عائشہ رزاق، فاروق ثمر، سابق سینیٹرز جاوید جبار اور فرحت اللہ بابر شامل ہیں۔دستخط کنندگان نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہیکہ وفاقی حکومت نے لاکھوں طلبا کی زندگی کو متاثر کرنے والے اہم فیصلے کو پارلیمنٹ ، مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) ، یا اعلی تعلیم کے کمیشن سے مشورہ کیے بغیر عجلت میں لیا۔ یہ تمام آئینی ادارے ہیں جو اس معاملہ بالواسطہ منسلک ہیں۔ ایچ ای سی کی بطور آزاد خودمختار قومی ادارہ منسوخی اور وفاقی حکومت کیماتحت ادارہ کے طور پر منتقلی سے بین الصوبائی تعلقات کے ساتھ ساتھ اعلی تعلیمی اداروں کی خودمختاری پر بھی مضمر اثرات ہوں گے۔دستخط کرنے والوں نے چیئرپرسن کی میعاد کو دو سال کم کرنے کے پیچھے کی منطق پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مختصر مدت سے اعلیٰ تعلیم کے معیار میں بہتری آئے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیئر پرسن کی مدت تعیناتی کو دیئے گئے قانونی تحفظ کو ختم کرنے سے حکومت کے اسی طرح کے وعدے بیکار ہوجائیں گے اور اس سے انتظامی مسائل پیدا ہوں گے۔خط میں بتایا گیا ہے کہ ایچ ای سی کے موجودہ چیئرپرسن ڈاکٹر طارق بنوری ہارورڈ کے تربیت یافتہ ماہر معاشیات ہیں جن کو ایک آزاد سلیکشن بورڈ کی سفارش پر مقرر کیا گیا تھا ، جو مکمل طور پر پیشہ ور افراد پر مشتمل تھا ، اور اس میں حکمران سیاسی جماعت کی شمولیت نہ تھی۔ اپنی تقرری کے بعد سے ہی انہوں نے اعلی تعلیم کے نظام میں شفافیت ، احتساب اور معیار پر مشتمل مربوط اصلاحات کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ ان کو اس طرح اپنی سیٹ سے ہٹانے کے باعث ایجنڈا نامکمل رہ جائے گا۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایچ ای سی (ترمیمی) آرڈیننس کو ختم کیا جانا چاہئے ، چیئرمین کو اپنے عہدے پر بحال کیا جانا چاہئے اور یونیورسٹی فنڈ کو درکار سطح تک بحال کرکے ملک میں تعلیم اور تحقیق کے معیار میں مطلوبہ بہتری لائی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…