اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی بے نظیر شاہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کے لیے فوج کو طلب کرلیا تو ٹائیگر فورس کا کیا ہوا،فوج کیا لوگوں کو زبردستی ماسک پہنائے گی۔عمران خان لاک ڈائون لگانا نہیں چاہتے تو نہ لگائیں لیکن اتنا ضرور بتا
دیں کہ عوام کے لئے کروناویکسین کہاں ہے۔جبکہ سینئر صحافی ارشاد بھٹی نے کہا کہ ہم خیراتی اور مفت خورے ہیں ،کوروناویکسین بھی خیرات میں ڈھونڈ رہے ہیں، ایک طرف کورونا ہے تو دوسری طرف بھوک ہے،لاک ڈائون نہیں ہونا چاہیے ورنہ یہ قوم بھوک سے مر جائے گی۔سینئر صحافی مظہر عباس نے کہا کہ حکومت لاک ڈائون کرے یا نہ کرے یہ بتائیں کورونا کی روک تھام کے لیے کیا اقدامات کیے، سب کو پتہ ہے کہ کورونا کی کی نئی لہر برطانیہ سے آرہی ہے لیکن ایئرپورٹ پر چیکنگ کے اقدامات نہیں کیے گئے ،لوگوں میں احساس ذمہ داری نہیں ہے، رینجرز یا پولیس یا فوج کچھ نہیں کرسکتی۔حکومت اور انتظامیہ فیصلے پر عمل درآمد کروانے میں مکمل ناکام رہی، لوگ پولیس والوں کو خوش کر کے مقررہ وقت سے زیادہ دکانیں کھول کر بیٹھے ہوئے ہیں، دوسری جانب کورونا وائرس کی جاری تیسری لہر کے دوران پاکستان بھر میں مریضوں اور اموات میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، کورونا مریضوں کی تعداد کے حوالے سے
مرتب کی گئی فہرست میں پاکستان 31 ویں نمبر پر ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 5 ہزار 908 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 157 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، 4 ہزار 198 مریض شفایاب ہو گئے، مثبت کیسز آنے
کی شرح 11 اعشاریہ 27 فیصد ہو گئی۔ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 16 ہزار 999 ہو گئی ہے، کْل مریضوں کی تعداد 7 لاکھ 90 ہزار 16 ہو چکی ہے۔24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید 52 ہزار 402 ٹیسٹ کیئے گئے، جبکہ اب تک
کْل ایک کروڑ 14 لاکھ 83 ہزار 643 کورونا ٹیسٹ کیئے جا چکے ہیں۔ملک بھر میں ہسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز اور گھروں میں کورونا وائرس کے کْل 86 ہزار 529 مریض زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 4 ہزار 682 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، 6 لاکھ 86 ہزار 488 مریض
اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ 98 اموات پنجاب میں ہوئیں،خیبر پختون خوا میں 37، سندھ میں 11، اسلام آبادمیں 5، بلوچستان اور آزاد کشمیر میں3، 3 کورونا مریض جاں بحق ہوئے۔تیسری لہر کے دوران پنجاب میں کورونا وائرس
کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا، جہاں کورونا مریضوں کی تعداد دیگر صوبوں سے زیادہ ہو کر 2 لاکھ 85 ہزار 542 ہو گئی، جبکہ یہاں کْل ہلاکتیں بھی دیگر صوبوں سے زیادہ ہیں جو 7 ہزار 897 ہو چکی ہیں۔سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 76 ہزار 670 ہو
چکی ہے، جبکہ اس سے کْل اموات 4 ہزار 587 ہو گئیں۔خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 12 ہزار 140 ہو چکی ہے، اس سے اب تک کْل اموات 3 ہزار 66 ہو گئیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 72 ہزار 613 کورونا وائرس سے متاثرہ مریض
اب تک سامنے آئے ہیں، یہاں کْل 657 افراد اس وبائ سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔کورونا وائرس کے بلوچستان میں 21 ہزار 477 مریض اب تک رپورٹ ہوئے ہیں جہاں 230 افراد اس مرض سے انتقال کر چکے ہیں۔آزاد جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے اب تک 16 ہزار 327 مریض رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے باعث اب تک یہاں کْل 458 مریض وفات پا چکے ہیں۔گِلگت بلتستان میں 5 ہزار 247 کورونا وائرس کے مریض سامنے آئے ہیں خاس سے اب تک 104 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔