لاہور( این این آئی)انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے تحریک کے گرفتار کارکنوں کی درخواست پر پولیس کو ان کا میڈیکل کرانے کا حکم دیتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی ۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے م تحریک کے گرفتار کارکنوں کی درخواست پر سماعت کی ۔83کارکنوںنے درخواست میں موقف اپنایا کہ ان پر شدید تشدد کیا گیا انہوں
نے مقدمے کے اندراج کے لئے درخواست دینی ہے لیکن ان کا میڈیکل نہیں کرایا جارہا ۔ استدعا ہے کہ پولیس کو میڈیکل کرانے کا حکم دیا جائے جس پر عدالت نے پولیس کو قانون کے مطابق میڈیکل کرانے کا حکم دیتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔واضح رہے کہ حکومت اور تحریک کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں فیصل آباد کی سینٹرل جیل میں نظربند کئے گئے 192کارکنوں کو رہا کر دیا گیا جبکہ 38کارکنوں کی رہائی کے لئے حکومتی احکامات موصول نہیں ہوئے۔ جیل ذرائع کے مطابق ان کارکنوں کی رہائی کے آرڈر ملتے ہی ان پر عملدرآمد ہو جائے گا۔دوسری جانب فیصل آباد پولیس حکام نے تحریک کے ساتھ معاملات بہتر ہونے پر ضلع بھر کی مساجدمیں پولیس اہلکار ڈیوٹی پر تعینات کر دیئے ہیں۔ قبل ازیں ناخوشگوار حالات کے پیش نظر کسی بھی مسجد نماز تراویح کے لئے پولیس ڈیوٹی نہیں لگائی گئی تھی۔پولیس حکام کو خدشہ تھا کہ ڈیوٹی پر جانے والے پولیس اہلکاروں کو اغواء کر کے نشانہ بنایا جا سکتا ہے لیکن اب حالات سازگار ہونے پر حکام نے تمام مساجد ڈیوٹی مکمل کروا دی ہے جنہیں چیک بھی کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب سابق ایم پی اے صاحبزادہ نظام الدین سیالوی نے لاہور سے واپسی پر سیال شریف میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم حامد رضا کی قیادت میں علماے کرام کے وفد شامل تھے، علماے کرام امن کیلئے متحرک ہوئے اور دھرنا ختم کرانے میں کامیاب ہوئے ، انہوں نے کہا کہ پوری قوم لاہور واقعہ پر انتہائی دکھ اور اضطراب میں ہے ،ہمارے نزدیک رسول اللہ کی عزت وناموس اول اور ہماری ز ندگیاں بعد میںہیں۔