اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی میں شاہد خاقان عباسی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔دوران اجلاس شاہد خاقان عباسی اوراسپیکر قومی اسمبلی میں تلخ کلامی ہوئی۔ شاہد خاقان عباسی اسپیکر روسٹرم کے سامنے پہنچے۔ شاہد خاقان عباسی نے اسپیکرسے کہا کہ آپ کوشرم نہیں آتی، میں آپ کو جوتاماروں گا۔ اسپیکر نے کہا کہ میں بھی وہ کام کروں گا،
آپ اپنی حد میں رہیںپلیز بات کریں۔اجلاس کے دور ان ایوان میں پیر نور الحق قادری کی تقریر کے دوران بھی اپوزیشن نے احتجاج کیا اور مسلم لیگ ن کے ارکان نے شدید نعرہ بازی کی۔اسپیکر نے کہا کہ قرارداد پیش ہوئی ہے منظور نہیں ہوئی، قرارداد پر تمام جماعتیں مشاورت کرلیں اور متفقہ قرارداد لائیں۔ قومی اسمبلی اجلاس جمعہ 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے معاملے پر قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کر دی گئی جس میں کہاگیا ہے کہ فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر ایوان میں بحث کی جائے، تمام یورپی ممالک کو معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے، تمام مسلمان ممالک کو شامل کرتے ہوئے مسئلے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے،بین الاقوامی معاملات کے حوالے سے فیصلہ ریاست کو کرنا چاہیے کوئی گروہ اس حوالے سے دباؤ نہیں ڈال سکتا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں فرانسیسی صدر کو ملک بدر کرنے کے معاملے پر منعقدہ اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی امجد علی خان نے فرانسیسی میگزین کی جانب گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے خلاف قرار داد پیش کردی۔اجلاس کے دوران قرار داد کا متن پڑھ کر سناتے ہوئے انہوںنے کہاکہ فرانسیسی صدر نے آزادی اظہار رائے کا سہارا لے کر ایسے افراد کی حوصلہ افزائی انتہائی افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر بحث کی جائے، تمام یورپی ممالک کو اس معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے، تمام مسلمان ممالک کو شامل کرتے ہوئے اس مسئلے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے۔انہوںنے کہاکہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ بین الاقوامی معاملات کے حوالے سے فیصلہ ریاست کو کرنا چاہیے کوئی گروہ اس حوالے سے دباؤ نہیں ڈال سکتا’۔انہوں نے اس معاملے پر ایک اسپیشل کمیٹی کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے اور اس کے لیے میری خصوصی درخواست ہے۔اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہ مجھے بڑا افسوس ہے کہ تحفظ ناموس رسالت کا معاملہ جس پر پورا پاکستان متفق ہے مگر آپ ایوان میں اسے متنازع بنارہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر حکومت نے قرار داد لانی تھی تو اپوزیشن سے بات کی جاتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ یہ قرار داد لائی جارہی ہے، میری گزارش ہوگی کہ ایک گھنٹہ دیا جائے ہم اس کا مطالعہ کرکے اس میں جو اضافی لکھنا ہے وہ سب کے سامنے رکھیں گے۔جبکہ اس دوران انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کو جوتا مارنے کی بھی دھمکی دی انہوں نے کہا کہ اسپیشل کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں، پورے ایوان کی کمیٹی ہوگی۔شاہد خاقان عباسی کے تحفظات پر ردعمل دیتے ہوئے حکومتی بینچز سے علی محمد خان نے کہا کہ یہ قرار داد جو پیش کی گئی ہے یہ تحریک سے ہونے والے معاہدے کے تحت قرار داد پیش کی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ ایک نجی رکن کی درخواست پر یہ قرار داد آئی ہے اس پر غور کرلیا جائے اور اسے خصوصی کمیٹی کی طرف بھیج دیا جائے۔