لاہور( این این آئی )وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ جاتی امرا ء کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا بنی گالا سے موازنہ کرنا راجہ بھوج اور گنگو تیلی کے موازنے کے مترادف ہے،وزیر اعظم عمران خان نے اپنی حق حلال کی کمائی سے ایک پرائیویٹ مالک سے زمین خریدی جبکہ آل شریف
نے سرکاری زمین کی ملکیت بوگس ٹرانسفرز کے ذریعے حاصل کی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بنی گالا میں صرف زوننگ کا معاملہ تھا جسے مجوزہ فیس دے کر درست کر لیا گیا۔ دوسری طرف آل شریف کی جانب سے جاتی امرا ء کی زمین کی بنی گالا کی طرز پر ریکارڈ درستگی کی بات زمین کے غیر قانونی ہونے کا اعتراف ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو زمین فروخت کرنے والے مالک کی قیمت کم لکھوانے کی پیشکش پر عمران خان کا انکار بھی سب کے علم میں ہے۔ دوسری جانب وحیدہ بیگم کے نام زمین ٹرانسفر کرنے کی چٹھی کا حوالہ ریونیو ریکارڈ میں موجود ہی نہیں۔ قانون کے مطابق غیر دخیلدار کو سرکاری زمین کسی صورت الاٹ نہیں کی جا سکتی اور شریف خاندان نے 1989 میں نواز شریف کے وزیر اعلی پنجاب ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے زمین الاٹ کروائی۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ لیگی رہنمائوں کے الزامات کے برعکس جاتی امرا ء میں اراضی الاٹمنٹ کے خلاف ایکشن قانون کا تقاضہ ہے سیاسی انتقام نہیں، نئے پاکستان میں کمزور اور طاقتور کی تفریق کے بغیر سب کے خلاف قانون کی خلاف ورزی پر کاروائی ہو گی۔