اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنماء سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ (ن) لیگ سمیت پی ڈی ایم میں شامل کسی جماعت کو شوکاز نوٹس دینے کا کوئی حق نہیں، جہانگیر ترین کیساتھ بڑا گروپ سامنے آگیا ہے،پی ٹی آئی کے اندر کی سورش کا فائدہ اٹھانا چاہئے۔ ایک انٹرویو میں مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے پلوشہ خان نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم کو کیوں خیر باد کہیں
، اگر ن لیگ نے استعفے دینے ہیں تو دے دے،(ن) لیگ کو استعفے دینے سے کس نے روکا ہے، انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نے تذلیل کیلئے شوکاز نوٹس جاری کیا۔ ہمیں نوٹس پر وضاحت دینے کی ضرورت نہیں۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء احسن اقبال نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کیوں بھول گئے کہ عمران خان نے ہر محسن کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین سمیت جس کیخلاف بھی کیس ہے شفاف طریقے سے چلنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے تیس ممبران کہہ رہے ہیں کہ احتساب شفاف نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں ہمیں 2018ء کے انتخابات سے بارہ فیصد زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جماعت اسلامی، بلوچستان عوامی پارٹی اور اے این پی کیساتھ نیا اتحاد بنایا ہے، اپوزیشن لیڈر کے انتخاب میں پیپلز پارٹی نے نیا اتحاد بنا لیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کی ہماری پیشکش کو پیپلز پارٹی رد کردیا تھا۔ پیپلز پارٹی کو 2018ء میں کہا تھا کہ رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنائیں تعاون کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین ہیں ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔