پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں آئی سی یو بیڈز نہ ملنے پر7 مریضوں کے انتقال کا انکشاف ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور میں کورونا سے متاثر 7 مریض آئی سی یو بیڈز نہ ملنے پر جان کی بازی ہار گئے۔ کورونا ریسپانس ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر سلمیٰ کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال انتظامیہ کو لکھے گئے خط میں کہا گہا ہے
کہ آئی سی یو میں بیڈز نہ ہونے کے باعث 7 مریض جاں بحق ہوئے جبکہ ایک مریض شعبہ پلمونالوجی میں سہولتوں کی عدم دستیابی کے باعث انتقال کرگیا۔یکم اپریل کی شب ہونی والی اموات سے متعلق خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ہسپتال کے آئی سی یو میں بیڈز کی تعداد بڑھائی جائے۔خط میں تشویشناک حالت میں لائے گئے مریضوں سے متعلق بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔خط میں پوچھا گیا ہے کہ جب آئی سی یو میں بیڈز نہ ہو اور تشویشناک حالت میں مریضوں کو لایا جائے تو ایسی صورتحال میں کیا کیا جائے؟ذرائع نے بتایا کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں آکسیجن کی کمی سے7 مریضوں کی حالت بگڑگئی تھی۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے بتایا کہ ہسپتال انتظامیہ نے ہلاکتوں کا نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی تشکیل دی جو 48 گھنٹوں میں تحقیقاتی رپورٹ جمع کرائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ آکسیجن کی کمی یا کوئی اور وجہ سے متعلق انتظامیہ کوعلم نہیں، میڈیکل ڈائریکٹر نے انچارج کورونا کمپلیکس سے بھی 48 گھنٹوں کے اندر تفصیلات
مانگی ہیں۔دوسری جانب خیبر پختونخوا میں کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے 91 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا۔چیف سیکریٹر ی خیبرپختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز نے کہا کہ کہ صوبے میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں آمدورفت پر
بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ کورونا سے متاثرہ افراد کا خاص خیال رکھا جائے اور خیبرپختونخوا میں ضلعی افسران ایس او پیز پر عمل کو یقینی بنائیں۔رپورٹ کے مطابق کورونا سے متاثرہ علاقوں میں عالمی وبا کے 151 مریض موجود ہیں اور متاثرہ علاقوں میں 6 ہزار 912 افراد گھروں تک محدود ہیں۔خیبر پختونخوا میں کورونا سے متاثرہ علاقوں میں 274 گھر آئسولیٹ کئے گئے ہیں۔