بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیر اعظم عمران خان عوام سے معافی مانگیں انسانی حقوق کمیشن نے مطالبہ کر دیا

datetime 7  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، آن لائن) انسانی حقوق  کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کے بیان کا نوٹس لے لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی حقوق کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کا پردہ کے فروغ اور شرم و حیا کے اسلامی اصولوں کے نفاذ سے متعلق بیان کی مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق انسانی حقوق کمیشن نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان

کے جنسی زیادتی کو فحاشی سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہیں۔کمیشن نے کہا کہ وزیر اعظم کےاس تاثرکی بھی مذمت کرتےہیں کہ پردےسےجنسی زیادتی رک جائیگی۔کمیشن نے اعلامیے میں کہا کہ وزیراعظم کا بیان مجرموں کےبجائےجنسی زیادتی کے متاثرین کو موردِ الزام ٹھہراتا ہے۔جنسی زیادتی کے متاثرین کو موردِ الزام ٹھہرانا اُن کی آوازکو دبانا ہےٗانسانی حقوق کی کمیشن نے کہا کہ بیان سے وزیر اعظم نے جنسی زیادتی کا دفاع کرنے والوں کو شہہ دیایک عوامی لیڈر کا یہ رویہ ناقابلِ قبول ہےوزیر اعظم کےجنسی زیادتی سےمتعلق بیان پرحقوقِ نسواں سمیت وکلا تنظیموں نے بھی مذمتی ریمارکس دئیے ہیں اور کہا کہ بچوں اور خواتین کے خلاف جرائم تیزی سے پھیل رہے ہیں اور جتنے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں صورتحال اس سے کہیں زیادہ سنگین ہے، ہم نے اس حوالہ سے سخت قانون سازی کی ہے لیکن جس طرح کرپشن صرف قانون بنانے سے ختم نہیں ہو گی اسی طرح جنسی جرائم کے خلاف بھی پورے معاشرے کو مل کر

لڑنا ہو گا۔اتوار کو ایک شہری کے سوال پر وزیراعظم نے کہا تھا کہ جب معاشرے میں فحاشی بڑھ جائے تو اس کا اثر سامنے آتا ہے، اسلام نے اسی لئے پردے کا تصور دیا ہے، فحاشی بڑھنے سے خاندانی نظام متاثر ہوا ہے، یورپ میں طلاق کی شرح 70 فیصد ہو چکی ہے، بالی وڈ نے

ہالی وڈ کی پیروی کی جس کی وجہ سے دہلی کو ’’ریپ کیپٹل‘‘ کہا جاتا ہے۔ اسلام میں پردے کا تصور خاندانی نظام کے تحفظ کیلئے ہے، موبائل فون کے ذریعے بچوں کی ہر طرح کے مواد تک رسائی ہے، ہمیں اپنے معاشرے کو مغربی اور بھارتی ڈراموں اور فلموں کے برے

اثرات سے بچانا ہے، میں طیب اردوان کو کہہ کر ترکی کے ڈرامے پاکستان میں لے کر آیا ہوں، ہمارے فلمساز اور ڈرامہ نگار کہتے تھے کہ وہ جو کچھ دکھا رہے ہیں لوگ وہی دیکھنا چاہتے ہیں لیکن اب ترکی کے جو ڈرامے دکھائے جا رہے ہیں وہ بہت مقبول ہیں۔ دوسری جانب

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کے ریپ کے موضوع پر بیان کی شدید مذمت کرتے ہوے قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا عمران خان سے نہ معیشت چلتی ہے، نہ غریبوں کو روزگار ملتا ہے، مہنگائی ختم

ہوتی ہے نہ حکومت چلتی ہے، بس زبان ہے وہ بھی ٹھیک نہیں چلتی ہے ۔ ہمیشہ جہالت اور بداخلاقی کا پرچار کرتی ہے ۔ عمران صاحب معصوم بچوں کا فحاشی کی وجہ سے ریپ ہورہا ہے۔ یہ بیان دے کر عمران خان نے معصوم ریپ وکٹمز اور ان کے گھر والوں کا دل دکھایا ہے ۔

عمران صاحب کے بیان پر ہر پڑھا لکھا اور باشعور فرد حیران، پریشان اور فکرمند ہے ،عمران خان کا بیان ان کی سوچ ، ناقص علمی اور دماغی خلل کا ثبوت ہے۔ ان کے بیان سے ظاہر ہوگیا کہ وہ اس معاملے میں بھی مکمل نابلد، عمومی جاہلانہ مردانہ سوچ کے مالک ہیں ۔

انہوں نے کہا عمران خان نے سطحی ذہنیت پر مبنی بیان دیا ۔ انہوں نے کہا عمران آپ کے اوٹ پٹانگ اور کھوکھلے فلسفوں سے اس مجرمانہ ذہنیت کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے جو صرف درندگی ہے ۔ انہوں نے کہا وزیراعظم کے منصب پر بیٹھے شخص کی اپنی سوچ اور علمیت کا یہ عالم ہو تو وہاں سماج کا جنگل بننا یقینی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…