اسلام آباد، لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی )نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا کہ میرے پاس بڑے باوثوق ذرائع سے یہ بات آئی ہے کہ حمزہ شہباز کی ضمانت کروانے پر نواز شریف نے ضمانت کروانے والے وکیلوں کو جھاڑ پلا دی۔چوہدری غلام حسین نے کہا کہ نواز شریف نے حمزہ شہباز کی
ضمانت کروانے والے وکیلوں سے استفسار کیا کہ تم نے میری اجازت کے بغیر حمزہ کی ضمانت کیوں کروائی۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری غلام حسین نے کہا کہ یہ جو باتیں کی جاتی ہیں کہ شہباز شریف اور نواز شریف ایک ہیں، یہ تمام باتیں آج میں نے غلط ثابت کر دی ہیں، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں کہ حمزہ شہباز کی ضمانت آخر کیوں اور کیسے ہو گئی ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور چند اور گروپس ایسے ہیں جو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ سینٹ انتخابات میں حکومت کے وہ اراکین سینیٹرز جنہوں نے حکومت کے خلاف کھڑے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا، وہ لوگ بھی پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ بنانے کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف بہت جلد تحریک عدم اعتماد آنے والی ہے، انہوں نے انکشاف کیا کہ عثمان بزدار
کے خلاف بھی مہم چل پڑی ہے اور آج کے بعد کسی کو یہ مغالطہ نہیں رہنا چاہیے کہ وزیراعلیٰ پنجا ب کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں آنے والی۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں ان ہائوس تبدیلی کے لئے سرگرمیاں شروع کر دیں اور آنے والے
دنوں میں اس میں مزید تیزی لائی جائے گی ، پیپلز پارٹی نے عددی اکثریت حاصل ہونے کے باعث مسلم لیگ (ن) کو اپنا وزیر اعلیٰ لانے کی پیشکش بھی کر دی ۔پیپلز پارٹی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے عید کے بعد قوم کو بڑا تحفہ دینے کا اعلان
کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو ان ہائوس تبدیلی کا تحفہ دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکمران جماعت کے 25 سے 30 ارکان پنجاب اسمبلی رابطے میں ہیں،پنجاب میں ان ہائوس تبدیلی کے لیے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف سے رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے ،عددی اکثریت
کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) اپنے وزیراعلی کا اعلان کرے پیپلزپارٹی ساتھ دے گی۔انہوں نے کہا کہ آج پنجاب میں تمام طبقات سڑکوں پر ہیں حتیٰ کہ گونگے بہرے بھی احتجاج کر رہے ہیں، اس کا کریڈٹ حکومت کو جاتا ہے کہ اب گونگے اور بہرے بھی بول پڑے ہیں۔مہنگائی بیروزگاری
اور انارکی بڑھتی جا رہی ہے،پنجاب کا وزیر اعلی نا اہل، ناکام اور نکھٹو ہے،یہ ہمارا کسٹوڈین نہیں بن سکتا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تبدیلی نا گزیر ہو چکی ہے،پی ٹی آئی کے 25سے 30ممبران ہم سے سوال کرتے ہیں کہ آپ پنجاب میں تبدیلی کیوں نہیں لاتے۔ شہباز اور حمزہ سے
رابطہ کر کے بات کریں گے کہ بطور اکثریتی جماعت آگے آئیں،وزارت اعلی ان کا حق بنتا ہے، ہم نے اب آواز بلند نہ کی تو حکومت کے شریک جرم ٹھہریں گے۔قوم کو کو عید کے بعد پنجاب میں تبدیلی کی عیدی دیں گے ،جدوجہد اور رابطے تیز کرینگے،اسمبلیوں سے استعفے نہ دینے کے (ن) لیگ کے بیانیے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔