اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)سینئر صحافی کامران خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ حکومت عبدالحفیظ شیخ کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر طریقے سے مذاکرات نہ کرنے پر ناراض تھی۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر کابینہ میں کسی بڑی اکھاڑ پچھاڑ کی توقع نہیں، ڈاکٹر حفیظ شیخ کی رخصتی ہی سب سے بڑی خبر ہے۔ پیٹرولیم تحقیقات کی
تکمیل کے بعد ندیم بابر کی 90 دن بعد واپسی خارج از امکان نہیں۔ کابینہ کے ایک دو وزیروں میں مزید ردو بدل ہوسکتا ہے مگر وزیر اعظم ابھی کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ملک کے غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنا وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے، حماد اظہر وزیراعظم کے وژن کو آگے لیکر چلیں گے،وزیر خزانہ کا قلمدان حماد اظہر کو دیا گیا ہے، کابینہ میں تبدیلیوں کے حوالے سے آج فیصلہ ہو جائے گا، اس کے بعد جو بھی تبدیلیاں کی جائیں گی وہ عوام کے سامنے لائی جائیں گی، مجھے کون سی وزارت دی جائے گی اس کا ابھی مجھے علم نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف نجی ٹی وی چینلز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی سیاست کا محور ملک کے غریب عوام کی فلاح و بہبود ہے، مہنگائی زیادہ ہو جانے کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کابینہ میں تبدیلیاں کی جائیں
اور نئی ٹیم لائی جائے، کورونا کی تیسری لہر کے دوران کیسز میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،وزیراعظم عمران خان نے ایک نئی فنانس ٹیم تشکیل دی ہے جس کی قیادت حماد اظہر کریں گے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ملک کا وزیر خزانہ ایک بہت اہم اور مشکل پوزیشن ہے۔
وزیر خزانہ کو ملک کے حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنا ہوتے ہیں، کسی بھی حکومت اور بالخصوص وزیراعظم عمران خان کی سیاست کا بنیادی محور ملک کے غریب عوام کی فلاح و بہبود ہے، مہنگائی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ حماد اظہر
کو وزیر خزانہ کا قلمدان سونپا جائے تاکہ وہ پاکستان کے زمینی حقائق کے مطابق پالیسیاں بنائیں اور غریب عوام کو ریلیف مل سکے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلیوں کا مقصد غریب آدمی کو ریلیف فراہم کرنا ہے، اسی لئے وزیراعظم عمران خان نے کابینہ میں تبدیلیاں کی ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ حماد اظہر نئے جوش و جذبہ کے ساتھ آئیں گے اور ملک کے غریب عوام کو ریلیف فراہم کریں گے۔