لندن(آن لائن) سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے اپنے سفارتی پاسپورٹ کی تجدید کیلئے حکومت پاکستان کو خط لکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف نے 15 فروری کو پاسپورٹ کی تجدید کیلئے خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ 16 فروری کو سفارتی پاسپورٹ ختم ہورہا ہے نیا
جاری کیا جائے۔نواز شریف نے لندن ہائی کمیشن کو اپنے دستخط سے خط بھیجا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ نوازشریف نے ا س حکومت کو خط لکھا جسے وہ تسلیم نہیں کرتے۔ یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب و زارتِ داخلہ نے نوازشریف کی صحت اور علاج کی مکمل معلومات حاصل کرنے کے لیے یورپ کے ایڈیشنل سیکریٹری برائے وزارتِ خارجہ کو خط ارسال کیا ہے ۔ خط میں نوازشریف کی صحت، علاج اور موجودہ حالت کے بارے میں معلومات مانگی گئیں ہیں۔خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہائی کمیشن علاج کی تفصیلات کیحصول کے لیے نوازشریف سے راضی نامے پر دستخط کرائے تاکہ علاج کی تفصیلات حاصل کی جاسکیں۔ واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے سیکریٹری خارجہ کے نام خط میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف مفرور مجرم ہیں لہذا وزارت خارجہ پاسپورٹ کی تجدید نہ کرے،جب تک نوازشریف عدالت میں پیش نہیں ہوتے مزید ریلیف نہیں دیا جاسکتا۔تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی پاسپورٹ کی تجدید کرنے کی درخواست پر کارروائی نہ کی جائے خط میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق نوازشریف مفرور مجرم ہیں نیب کے ریفرنسز میں بھی نوازشریف اعلان شدہ مجرم ہیں۔
نوازشریف جب تک عدالت میں پیش نہیں ہوتے مزید ریلیف نہیں دیا جاسکتا۔وزارت داخلہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے مطابق نوازشریف کو 8ہفتے کی ضمانت ملی تھی پنجاب حکومت نے 8 ہفتے مکمل ہونے کے بعد ضمانت میں توسیع نہیں کی تھی نوازشریف کو سزا کی بقیہ مدت کوٹ لکھپت جیل میں گزارنی ہے نوازشریف سزا
سے بچنے کیلئے ملک سے فرار ہوئے۔سیکریٹری خارجہ کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ نوازشریف کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 کیس، نیب میں ایک ریفرنس ہے۔ نوازشریف مطمئن نہ کرسکے کہ ان کا پاسپورٹ مزید کیوں رینیو کیا جائے۔ نوازشریف واپس آنا چاہیں تو ایمرجنسی ٹریول دستاویز کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ پاکستانی ہائی کمیشن نوازشریف کو تحریری جواب دیں کہ پاسپورٹ کی تجدید نہیں ہوسکتی۔