اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے ان کی صحت بہت اچھی اور ہشاش بشاش ہیں، فی الحال ان کو کسی علاج معالجے کی ضرورت نہیں، وزیراعظم عمران خان میں کورونا کی علامات بہت معمولی سی ہیں۔وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد
میڈیا کو ان کی صحت کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ ہم وزیراعظم کو نصحت کی ہے کہ وہ گھر میں آرام کریں اور خود کو قرنطینہ میں رکھیں اور انشا اللہ ان کی صحت کو بار بار مانیٹر کررہے ہیں اور اگر قسم کی طبی سہولت فراہم کریں گے۔اس سلسلے میں کچھ اور سوالات بھی اٹھ رہے ہیں جن کا جواب دینا بھی ضروری سمجھتا ہوں خاص طورپر وزیراعظم نے چند روز پہلے ویکسین لگوائی اس صورت میں بہت سی قیاس آرائیاں ہورہی ہیں پہلی بات یہ ہے کہ ہمیں سمجھنا ضروری ہے کہ ویکسین اپنا اثر کیسے اور کب دکھاتی ہے بلکہ اس میں کچھ دیر لگتی ہے کیونکہ انسان کی قوت مدافعت اس ویکسین کی پہلی ڈوز یا اس کے فوری بعد نہیں شروع ہو جاتی، قوت مدافعت دو سے تین ہفتوں کے درمیان بڑھتی ہے اور دو سے تین ہفتوں میں قوت مدافعت اس لیول پر آتی ہے کہ بیماری سے تحفظ دے سکے۔چنانچہ وزیراعظم کو جب ویکسین کی پہلی ڈوز لگی تو اس سے پہلے وزیراعظم کو کورونا وائرس ہو چکا تھا یہ واضح کرنا اس لئے ضروری ہے کیونکہ ویکسین کی افادیت کے حوالے سے سوال اٹھنا شروع ہو گئے تھے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے پچھلے چند دنوں میں جن شخصیات سے رابطہ ہوئے ان سے ہم رابطے میں ہیں اوران سے ہماری درخواست ہے وہ بھی خود کو قرنطینہ کرلیں، مجھے بھی
ویکسین لگ چکی ہے اور میں بھی آئندہ کچھ دنوں کے لئے خود کو قرنطینہ کررہا ہوں،ہم ہر روز انتہائی بڑی تعداد میں کیسز دیکھ رہے ہیں اور اس وقت ملک میں کیسز کی ساڑھے نو فیصد کی شرح ہو چکی ہے کچھ شہروں میں یہ دس فیصد سے اوپر ہے لہذا میری درخواست ہے کہ آپ تمام احتیاطی تدابیر اپنائیں، گھر پر رہیں، ماسک کا استعمال
کریں، چھ فٹ کا فاصلہ رکھیے ہجوم کی جگہ پر نہ جائیں اور ہاتھوں سے صابن سے دھوئیں اور سینیٹائرز استعمال کریں۔انہوں نے کہاکہ عوام سے گزارش ہے کہ ان کے گھر میں اگر ساٹھ سال سے اوپر کے بزرگ ہیں تو ان کو ویکسین لگوائیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی صحت اچھی ہے اوران کو معمولی نوعیت کی علامات ہیں جن سے وہ جلد چھٹکارہ حاصل کرلیں گے۔