کراچی(این این آئی) پراسیکیوشن اور پولیس بھی گینگ وار سے غیر محفوظ ہوگئی۔عذیر بلوچ کے مسلسل بری ہونے کے حوالے سے پراسیکیوٹر نے دلائل میں اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گواہان و پراسیکیوشن کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔عدالت نے آئندہ سماعت تک دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ ایکٹ کے مقدمہ
میں پراپرٹی پیش کرنے کی آخری مہلت دے دی۔جمعہ کو کراچی سینٹرل جیل جوڈیشل کمپلیکس میں سیشن عدالت کے روبرو دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ ایکٹ کے مقدمہ کی سماعت ہوئی۔ عذیر بلوچ کے مسلسل بری ہونے کے حوالے سے پراسیکیوٹر نے دلائل میں اہم انکشاف کردیا۔پبلک پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عذیر بلوچ اور گینگ وار کی جانب سے گواہوں و پراسیکیوشن کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ جولائی 2005 میں ماڑی پور سے عذیر بلوچ اور اسکے ساتھی کو گرفتار کیا گیا تھا۔پبلک پراسیکیوٹر نے بتایا کہ گزشتہ برس مقدمہ کے اہم گواہ و تفتیشی افسر شہباب حیدر کو گینگ وار نے قتل کردیا۔ مقدمہ میں دیگر گواہان لیاری ٹاسک فورس کے افسران اہلکاروں کو بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ عدالتی عملہ اور پراسکیوشن کو عذیر بلوچ اور لیاری گینگ وار سے جان کے خطرات لاحق ہیں۔ ملزمان کے خوف سے گواہان گواہی کے لیئے پیش نہیں ہورہے۔پبلک پراسیکیوٹر نے کہا کہ استغاثہ کے گواہوں اور عدالتی عملے کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ عدالت مقدمہ میں شواہد پیش کرنے کی مہلت دے۔ کیس پراپرٹی سٹی کورٹ مال خانے میں جل گئی ہے یا کہیں اور ہے کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔وکیل سرکار نے مقدمہ میں کیس پراپرٹی پیش کرنے کی مہلت مانگ لی۔ عدالت نے آئندہ سماعت تک کیس پراپرٹی پیش کرنے کی آخری مہلت دے دی۔