اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے تھانے میں جا کر پولیس افسران سے گالم گلوچ اور دھمکیاں دینے والے وکلا کی سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد بار کے سابق صدر ظفر کھوکھر اور موجودہ سیکرٹری لیاقت کمبوہ کے خلاف مس کنڈکٹ
کی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بنچ نے رجسٹرار ہائی کورٹ کی کمپلینٹ پر سماعت کی تواسلام آباد ہائی کورٹ بار کے سابق سیکرٹری عمیر بلوچ دیگر وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اورکہا کہ انہیں اس کیس سے متعلق معلوم نہیں تھا، جواب داخل کرانے کیلئے کچھ مہلت دی جائے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ابھی کوئی آرڈر نہیں، صرف جواب داخل کرانے کیلئے نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ رجسٹرارہائی کورٹ کی کمپلینٹ کے مطابق وکلا نے تھانہ مارگلہ جا کر پولیس اہلکاروں سے گالم گلوچ کی اور دھمکیوں دیں جس کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو ئی،وکلا نے پولیس یونیفارم میں موجود افسران کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔وکلا لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسل ایکٹ 1973کے تحت کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے۔ رجسٹرارہائی کورٹ کی کمپلینٹ کے ساتھ 15جنوری کی پولیس رپٹ بھی منسلک کی گئی ہے جس کے مطابق
اسلام آباد بارکے سابق صدر ظفر کھوکھر اورموجودہ سیکرٹری لیاقت کمبوہ 15جنوری کی رات تھانہ مارگلہ گئے بار عہدیداران نے وکلا کے چیمبرز گرانے کے معاملے پر تھانے جا کرپولیس افسران سے بدتمیزی کی اور گالم گلوچ کے ساتھ دھمکیاں بھی دیں۔