بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان کی حکومت کواب کوئی نہیں بچا سکتا، ہمت ہے تو پیسے لینے والوں کو جماعت سے نکالیں،بلاول بھٹو نے چیلنج دے دیا

datetime 4  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(ا ٓن لائن)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو اب کوئی نہیں بچا سکتا،اب ہم بتائیں گے کے عدم اعتماد کب اور کہاں ہوگا، مجھے ایک ایک ووٹ اور ایم این اے کا پتا ہے جو بیٹھے عمران خان کے ساتھ اور دل ہمارے ساتھ ہیں، مجھے پتہ ہے کس نے بغض حفیظ شیخ اور بغض

عمران خان میں ووٹ دیا، عمران خان کی طرف سے اعتماد کا ووٹ بھی ایک ڈرامہ ہے، سینیٹ الیکشن میں ملنی والی حمایت سے زیادہ اراکین ہمارا ساتھ دیں گے،عدم اعتماد کیلئے کون سی حکمت عملی اپنانی ہے پی ڈی ایم فیصلہ کریگی۔۔اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ گزشتہ روز پورے پاکستان میں یوسف رضا گیلانی کی جیت کا جشن منایا گیا جبکہ حکومتی وزرا ڈرامہ کرنے کی کوشش کرتے رہے ہم نے عمران خان کے چیلنج کو تسلیم کیا، عمران خان نے کہا تھا کے اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست ہار گئے تو اسمبلیاں تحلیل کردوں گا تاہم عمران خان ڈرتے ہیں اور خائف ہیں جب کہ ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینا ایک تماشہ ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ بہت دیر ہوگئی اس حکومت کو اب کوئی نہیں بچا سکتا، ہم نے ثابت کر دیا آپ کے ممبران کا آپ پر اعتماد نہیں تاہم ہم آپ کو بتائیں گے کے عدم اعتماد کب اور کہاں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے ایک ایک ووٹ اور ایم این اے کا پتا ہے جو بیٹھے آپ کے ساتھ اور دل ہمارے ساتھ ہیں، مجھے پتہ ہے کس نے بغض حفیظ شیخ اور بغض عمران خان میں ووٹ دیا۔چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم آپ کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے، سب جماعتوں سے آج سے رابطوں کا آغاز کیا جائے گا جب کہ یوسف رضا گیلانی ہمارے چیئرمین سینیٹ کے

امیدوار ہوں گے جب کہ پی ڈی ایم اتفاق رائے سے فیصلے کرتی ہے اور مستقبل میں بھی فیصلہ اتفاق رائے سے ہوگا پی ڈی ایم اب سنجیدگی کے ساتھ فیصلے کرے گی پہلے پنجاب کو بچائیں گے ہرفورم پر حکومت کامقابلہ کریں گے، اب آ پ کو نہیں چھوڑیں گے ہم اب آپ کو این آر او نہیں دیں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے دنیا کو

سینیٹ الیکشن میں بتا دیا کہ آپ مسترد ہوچکے ہیں سینیٹ الیکشن کے بعد اخلاقی طور پر اپنا استعفیٰ جمع کرا دیتے سینیٹ الیکشن میں ملنی والی حمایت سے زیادہ اراکین ہمارا ساتھ دیں گے ہم مل کر حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے ہم فیصلہ کریں گے کب اور کہاں عدم اعتماد کرنا ہے۔ عمران خان پر عدم اعتماد کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

پی ڈی ایم میں اتفاق رائے سے جو بھی فیصلہ ہوگا عمل کریں گے۔ عدم اعتماد کیلئے کون سی حکمت عملی اپنانی ہے پی ڈی ایم فیصلہ کریگی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان پیسے لینے اور دینے والے ایم این ایز کو اپنی جماعت سے نکال دیں ہم آپ کواین آراونہیں دیں گے کہیں نہیں بھاگ سکیں گے ہم جانتے ہیں کون اگلا الیکشن تیر

اور شیر کے نشان سے لڑنا چاہتے ہیں۔ ہم آپ کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے عمران خان نے کہا کہ پیسے لینے والے ارکان کا پتہ ہے چیلنج کرتا ہوں ہمت ہے تو ان ارکان کو جماعت سے نکالو۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جن کو سیاست کا پتہ ہے ان کو ہماری سیاست کا اندازہ ہے ہم نے پیسوں کی بنیاد پر یہ الیکشن نہیں لڑا۔ ہم پچھلے سینیٹ

الیکشن سے کافی کچھ سیکھ چکے ہیں پہلے ہی کہا تھا یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنائیں گے۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹ انتخابا ت میں میرا 2 لاکھ سے بھی کم خرچہ ہوا۔ جن لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا وہ پی ٹی آئی میں اپنا مستقبل محفوظ نہیں سمجھتے۔ ایسے ہی لوگوں سے اعتماد کا ووٹ لیں

گے تو کیا بات ہوگی۔وزیراعظم عمرن خان کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ اگر آپ میں نئے انتخابات کا اعلان کرنے کی ہمت نہیں تھی تو آپ کو اخلاقی طور پر فوری اپنا استعفیٰ تو جمع کردیتے، کل رات کہا تھا کہ آج ہی اعتماد کا ووٹ لے گا لیکن اب اسے بھی بھاگ رہا ہے یہ بھی ایک ڈراما، تماشا اور اپنی ہار کو چھپانے کی کوشش

ہے، ہم نے ثابت کردیا ہے کہ آپ پر اپنے اراکین کا اعتماد نہیں ہے یہ ہاؤس آپ کی حمایت نہیں کرتا، اب یہ فیصلے خان صاحب آپ نہیں لیں گے اب کٹھ پتلی تماشا نہیں چلے گا، اب یہ ڈرامے بازی نہیں چلے گی، عمران خان کو اپنا رویہ درست کرنا پڑے گا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کے اراکین اسمبلی سمجھتے ہیں کہ وہ اپنے علاقے میں

اپنی شکل دکھانے کے قابل نہیں ہیں، ہم جانتے ہیں کون اگلا الیکشن تیر اور شیر کے نشان پر لڑنا چاہتے ہیں، ہم آپ کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے، آپ نے تین سال میں ہر پاکستانی کا جینا حرام کردیا تھا، عام آدمی کی چیخیں نکال دیں، پی ٹی آئی ایم ایف کے نام پر آپ نے ہر پاکستانی کا خون چوسا ہے ہم آپ کو نہیں چھوڑیں گے، ہم آپ کو این آر

او نہیں دیں گے، ہم آپ کو کہیں بھاگنے نہیں دیں گے اور آپ کا پیچھا کریں گے ہم آپ کا مقابلہ چیئرمین سینیٹ اور ہر فورم پر کریں گے، اب جمہوری قوتیں آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔چیئرمین سینیٹ کے امیدوار سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم ساری جماعتوں سے مل کرفیصلہ ہوگا لیکن اس انتخاب سے قبل جب پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے یوسف رضا گیلانی کے مشترکہ امید وار کا اعلان کیا تھا تو مجھے کہا تھا کہ گیلانی صاحب چیئرمین سینیٹ کے ہمارے امیدوار ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…