جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان نے اعتماد کا ووٹ لے لیا تو آگے گڑھا پیچھے کھائی ہے، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 4  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے اعتماد کا ووٹ لے لیا تو آگے گڑھا پیچھے کھائی ہے،کہتے تھے نواز شریف کی نااہلی کا بوجھ بہت بھاری ہے کون اٹھائے گا، نواز شریف کی نااہلی کا بوجھ کارکنوں نے اٹھایا، آج اس کا ڈنکا پورے پاکستان میں بج رہا ہے، مسلم لیگ (ن)

کو توڑنے والے خود ٹوٹ رہے ہیں، باقی سب بیانیے آپ موت مرگئے اور ایک بیانیہ سر چڑھ کر بولا کہ ووٹ کوعزت دو، نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر طاقت کے ایوان ہلا کر رکھ دئیے،ان کو کہنا پڑ رہا ہے،ہمیں سیاست میں مت گھسیٹو ہم سیاست میں نہیں،الیکشن میں پیسا نہیں چلا مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ چلا ہے، ایم این ایز اور ایم پی ایز بھی جانتے ہیں تم پہلی اور آخری بار اقتدار میں لائے گئے ہو۔ جمعرات کو جنرل کونسل کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ آپ سب کی شفقت،محبت، عزت کا دل کی گہرائیوں سے سر جھکا کر شکریہ ادا کرتی ہوں۔ انہوں نے کہاکہ مشکل، ظلم و انتقام کے دور میں جس طرح آ پ نے مریم نواز شریف کا ساتھ دیا تا زندگی شکر گزار رہونگی۔ انہوں نے کہاکہ پرویز رشید کوظلم و انتقام کا نشانہ بنایا گیا اس موقع پر انہوں نے پرویز رشید کو اپنی سیٹ پر بیٹھنے کی درخواست کی۔انہوں نے کہاکہ پرویز رشید کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوئی،آپ کو نوازشریف کا ساتھ دینے اور آئین و جمہوریت کے حق میں آواز اٹھانے پر نا اہل قرار دیا گیا ہے،مسلم لیگ (ن)آپ کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں کہ کوئی آپ کوڈرا، دھمکا،جھکا نہیں نہیں اور آئین اور راستے سے بھٹکا نہیں سکا، کوئی آپ کو اپنی جماعت اور محبوب لیڈر نواز

شریف سے جدا نہیں کر سکا۔ انہوں نے کہاکہ ہاتھ اٹھا کر خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں،تمام 83اراکین نے نوازشریف کے بیانیہ پر لبیک کہا، نوازشریف کے کہنے پر یوسف رضا گیلانی کوووٹ ڈالا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے بہت کڑا وقت بھی دیکھا ہے، ڈکٹیٹر بھی دیکھے ہیں،آمروں کا دور بھی دیکھا ہے جو دور ہم نے اب دیکھا ہے

جو ظلم و انتقام اس نے کیا ہے اس کی مثال 73سالوں میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ لیڈران اور کارکنوں نے نوازشریف کا سر جھکنے نہیں دیا، نوازشریف جیسے وزیر اعظم کو جھوٹے اقامے پر اقتدار سے باہر پھینکیں گے اور مسلم لیگ (ن) ٹوٹ جائیگی، یہ سمجھتے تھے کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی،

سعد رفیق، احسن اقبال، کامران مائیکل، خواجہ آصف، سلمان رفیق، مفتاح اسماعیل، حنیف عباسی،رانا ثناء اللہ، راجہ قمر الاسلام، حافظ نعمان، مدثر قیوم نہرا کو جیلوں میں جھوٹے مقدمات میں ڈال کر مسلم یلگ (ن)کو توڑ لینگے لیکن اللہ تعالیٰ کی لاٹھی بڑی بے آواز ہے اس سب کے باوجود اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے مسلم لیگ (ن)نہیں

ٹوٹی، مسلم لیگ (ن)کا ایک کارکن نہیں ٹوٹا، مسلم لیگ (ن)کو توڑنے والے خود ٹوٹ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کہتے تھے نوازشریف کے بیانیہ کا بوجھ بہت بھاری ہے،کون اٹھائیگا لیکن نوازشریف کے ہرکارکن نے نواز شریف کا نہ صرف بوجھ اٹھایا بلکہ اس کی عزت اور مان رکھا، نوازشریف کا بیانیہ پورے پاکستان میں بج رہا ہے، ریڑھی

والا، کاروبار ی آدمی، تاجر، صنعتکار اور سیاسی جماعتیں بھی نوازشریف کا بیانہ بول رہی ہیں،جھوٹے بیانیے اپنی موت آپ مر گئے، ایک ہی بیانیہ سر چڑھ کر بول رہا ہے کہ ”ووٹ کو عزت دو“۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے بیانیے کا ڈنکا بج رہا ہے بلکہ ہر شخص جھولی اٹھا کر عمران خان کو بد دعائیں دے رہے ہیں اور لوگ کہہ رہے

ہیں اللہ نوازشریف کو واپس لیکر آئے تاکہ ملک کی ترقی کا پہیہ پھر سے چلے گا۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کا کارکن نہ ڈرتا ہے نہ جھکتا نہ بکتا ہے اور کسی بھول اور غلط فہمی میں مت رہنا کہ نوازشریف کا ووٹر اور سپورٹر صرف ووٹ دڈالنے کیلئے الیکشن کے دن نکلتا ہے نوازشریف کا ووٹر جاگ گیا ہے، ڈسکہ،وزیر آباد میں

آپ نے دیکھا ووٹر جاگ گیا، نوازشریف کے ووٹر کو ڈرایا، پولنگ سست رہی،فائرنگ کی پھر بھی ووٹرز کی لائنیں لگی ہوئی تھیں، نوازشریف کا کارکن جاگ بھی گیا ہے اور نوازشریف کا کارکن نہ عوام کی جیبیں اور نہ ہی عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ ڈالنے دیگا۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح نوازشریف کے ووٹر نے جلسوں اور انتخابات کا

کلچر بدلا ہے، مسلم لیگ (ن)کے جلسوں میں پہلے دیکھتے تھے کہ کرسی ہوا کرتی تھیں اور کارکن بیٹھے ہوتے تھے اور جھنڈا بھی کوئی نہیں اٹھاتا تھا اب گھنٹوں کھڑے کارکن نظر آتے ہیں اور جھنڈے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)میں (ن)اب نظریئے کیلئے بھی ہے،انہوں نے کہاکہ نوشہرہ میں ہمارا شیر جیتا ہے اور اس کو

بھی مبارکبا ددیتی ہوں، عوام نے اپنے مخالف کے گھر میں گھس کر ماراگیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا سیاسی منظر نامہ بدلنے کا سہرا نوازشریف کے سر جاتا ہے، نوازشریف نے گوجرانوالہ میں ایک تقریر کی اور ہماری جماعت کے اراکین ہکا بکا رہ گئے اور ایک دوسرے کو دیکھتے رہ گئے، اگر میاں نوازشریف بہادری نہ دکھاتے،

اپنی جان پر تکلیفیں سہہ کر آواز بلند نہ کر تے تو آج جمہوریت اور ووٹ کو عزت دو کا نعرہ کوئی نہ لگاتا ہے، لوگ ڈر جاتے تھے، جھک جاتے تھے، اب ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے اپنی ماں اور بیگم کی موت بھی بر داشت کی، والدہ کو بھی خوددفنا نہیں سکے، بیٹی کو جیل میں ان کے سامنے ڈالا گیا، پھر بھی

نوازشریف نے عوام کا سر جھکنے نہیں دیا،اب انہیں کہنا پڑ رہا ہے ہمیں سیاست میں مت گھسیٹو ہم سیاست میں نہیں ہیں، یہ تب ہوا جب آپ کے شیر لیڈر نے جرات اور بہادری دکھاتے ہوئے فل ٹاس اور یاکر پر چھکے لگائے۔ انہوں نے کہاکہ جس کو کہتے تھے نوازشریف کا سورج غروب ہورہاہے آج بھی کہتی ہوں وہ لندن میں بیٹھا نوازشریف

نے طاقت کے ایوان ہلا کر رکھ دیئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب نوازشریف بہادری دکھاتا ہے تو ملک کی سیاست کا منظر نامہ بدل جاتا ہے، موٹر ویز، اور نج ٹرین، ایکسپریس بنا دیتا ہے، لوڈشیڈنگ تین سال میں ختم کر دیتا ہے۔مریم نواز نے کہاکہ نواز شریف دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ضرب عضب اور ردالفساد لڑتا ہے،پلانٹڈ سازشوں کے

باوجود وہ ملک کو ترقی پر گامزن کردیتا ہے،لندن میں بیٹھے نواز شریف کو ہرانے کیلئے آئی بی کا سہارا لینا پڑا، ووٹوں کے تھیلے اٹھانا پڑے مگر پھر بھی نواز شریف جیت گیا،کیا آپ مکافات عمل آپ کو بھول گئے؟ کیا آپ نے نواز شریف اور ن لیگ کو بن خدا کے سمجھ لیا تھا،آج شرمندگی کے مارے کہتے ہیں پیسہ چلا ہے،چاروں صوبوں

میں پہ در پہ جو ضمنی انتخابات میں جو شکست ہوئی کیا وہاں بھی پیسہ چلا،پیسہ نہیں مسلم لیگ ن کا ٹکٹ چلا، جس کے سورج کو غروب کرنا چاہتے تھے اسکا ٹکٹ چلا،اب کیوں اپنے ارکان کو کوس رہے ہو، ان کو تین سال تک آپ نے چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہاکہ کس نے کہا تھا کہ شو آف ہینڈ نہ ہوا تو اپوزیشن روئے گی مگر آج کون رو

رہا ہے،آپ کی دوڑ یونہی نہیں تھی کیونکہ حکمرانوں کے ہاتھوں سے ریت نکل رہی تھی،تمہارا ایک پیج فیل ہوگیا، تمہاری یہ حیثیت ہے کہ اپنے بل بوتے پر سینٹ کی ایک نشست نہیں جیت سکتے،سلیکٹر کے ساتھ مل کر آتے ہو جمہوریت پر ڈاکہ ڈالتے ہو پھر تمہیں جمہوریت یاد آتی ہے،کل سے اب یہ بھی ووٹ کو عزت دو کے بیانیہ پر آگیا

ہے مگر پہلے عوام سے معافی مانگنا ہوگی،کہتا ہے اعتماد کا ووٹ لونگا، جن پر پیسے کا الزام لگاتے ہو کس منہ سے اعتماد کا ووٹ مانگو گے،پھر کہتا ہے اعتماد کا ووٹ نہ لے سکا تو اسمبلیاں توڑ دونگا،آپ جیسے آٹا، چینی، گیس اور ووٹوں چوروں کو اعتماد کا ووٹ نہیں بلکہ آپ کا محاصرہ اور مواخذہ کرے گی،عمران خان آگے گڑھا ہے پیچھے کھائی ہے آپ کچھ نہیں کرسکتے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…