کراچی(آن لائن)کراچی سے گرفتار ایم کیو ایم لندن کے کارکن نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا گروپ شہر میں ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے ورکرز کو ٹارگٹ کرتا تھا۔مشترکا تفتیشی ٹیم کے مطابق گرفتار ملزم کا نام واحد حسین ہے، جو ایم کیو ایم لندن کے عسکری ونگ کا رکن ہے۔ ملزم کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور رینجرز کے مشترکا
آپریشن میں 19 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ملزم سے تفتیش کرنے والی مشترکا تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس کے ایم کیو ایم لندن کے سرگرم رکن سلیم بیلجئم سے سال 1999 سے رابطے تھے۔قانون نافذ کرنے والے حکام کو دیئے گئے اپنے اعترافی بیان میں ملزم کا مزید کہنا تھا کہ سلیم بیلجئم نے سال 2018 میں ٹارگٹ کلرز پر مشتمل ٹیم بنائی، جس کا ہدف شہر میں موجود ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے کارکنوں کو نشانہ بنانا تھا۔ اس تمام ترعمل کا مقصد الطاف حسین کو خوش کرنا تھا۔ملزم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایم کیو ایم لندن کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم نے سال 2018 میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ہونے والی محفل میلاد پر بھی دستی بم حملہ کیا تھا۔ جی آئی ٹی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسی گروپ نے حملے کے چند روز بعد کراچی کے علاقے گلبہار میں پی ایس پی کے 2 اور نیو کراچی کے علاقے میں ایم کیو ایم پاکستان کے 2 کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا۔
اہل کار کو اپنے بیان میں ملزم واحد نے یہ بھی بتایا کہ اس کی سلیم بیلجیئم سے پہلی ملاقات سال 1999 میں ہوئی۔ وہ سلیم کے ہمراہ کچھ عرصہ بیلجئم کے دارالحکومت برسلز میں قائم متحدہ لندن کے دفتر میں بھی رہا۔ جس کے بعد وہ سال 2005ـ06 میں لندن چلا گیا اور اس کی ملاقات
الطاف حسین سے ہوئی۔لندن سے واپسی پر سلیم بیلجیئم نے بھتہ جمع کرنا شروع کردیا اور بیلجیئم میں موجود ہر کارکن سے 25ـ25 یورو بطور بھتہ لیا۔ وہ سال 2008 میں کراچی بھی آیا اور یہاں ٹارگٹ کلرز کا علیحدہ گروپ بنایا۔دوسری جانب ایم کیو ایم لندن کے ایک اور رہنما عارف اجاکیا دیگر نسل پرستوں سے تعلق رکھنے والوں کو ایم کیو ایم لندن کا کارکن بتا کر بیلجیئم میں پناہ فراہم کرتا رہا۔ عارف نے پناہ اور نوکری کے نام پر ہر کارکن سے 40ـ40 یورو وصول کیے اور 50،ہزار یورو کی رقم لیکر لندن بھاگ گیا۔