راولاکوٹ ( آن لائن ) آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے آئندہ الیکشن کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے اہم مشاورت کرکے صف بندی کر لی کسی بھی سیاسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔الیکشن میں دو تہائی اکثریت کے حصول کے لیے ماہ اپریل میں امیدواروں کو حتمی شکل دے کر میدان میں اتارا جائے گا۔
حکومت بنانے کے بعد 90سے لے کر تمام حکمرانوں اور بیورکریسی کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو وزیر اعظم اورمسعود خان کوصدر ریاست بنایا جائے گا۔ صدر ریاست بنائے جانے کا فیصلہ پونچھ خطہ میں قوم پرستوں کی بڑھتی سرگرمیوں اور ان کی مقبولیت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔مسعود خان کو اس فیصلہ سے آگاہ بھی کردیا گیاہے مسعود خان خان کے لیے تحریک انصاف پاکستان کی قیادت میں دوہری وجوہات پر احترام کا رشتہ پایا جاتا ہے۔ ایک وجہ یہ ہے کہ ان کے خاندان کے بڑے بزرگ بیرسٹر ابراہیم خان مرحوم کے گھر قرارد اد الحاق پاکستان منظور ہوئی دوسری طرف سی پیک شروع کروانے میں مسعود خان کا اہم کردار رہا ہے ۔ اب اس منصوبے کی تکمیل تک مسعود خان کا حکومت میں ہونا اسلام آباد حکومت کے لیے سود مند ہے ، پاکستان کے انتہائی قریبی اور خاص ملک کی طرف سے بھی مسعود خان کو سی پیک کے تناظر میں ملنے والی اہمیت کے پیش نظر انہیں دوبارہ یہ ذمہ داری دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم اگر انہوں نے اس فیصلہ کو قبول نہ کیا تو پھر فاروق ابراہیم خان کو اس عہدے پر لایا جائے گا۔فاروق ابراہیم خان مشکل وقت میں عمران خان کے ساتھ پاکستان میں تحریک انصاف کو منظم کرنے والی پاکستان قومی اسمبلی کی ممبر بیگم نورین فاروق
ابراہیم کے خاوند ہیں ۔پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت بیگم نورین ابراہیم کا انتہائی احترام کرتی ہیں ۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیگم نورین ابراہیم کے بیٹے بیرسٹر نوشیروان ابراہیم نے اگر اور سیز کی نشت مہاجرین کی نشت یا آزادکشمیر کی کسی نشت سے الیکشن لڑنا چاہا تو تحریک انصاف ان کے مد مقابل بھی امیدوار نہیں دے گی۔