لاہور (ا ین این آئی) مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اوپن بلیٹنگ کی ترمیم پارلیمنٹ کا معاملہ ہے ،یہ اختیار سپریم کورٹ کے پاس نہیں ہے ، سپریم کورٹ سیاسی فیصلے میں پارٹی نہ بنے ،اگر عدالت کا فیصلہ حکومت کے حق میں آیا تو یہ تاثر آئے گا کہ عمران خان کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کے لئے متعصب فیصلہ ہے ،چیف الیکشن کمشنر سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ اپنی عزت
کروائیں اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں الیکشن کمیشن کے پاس پہلا اور آخری موقع ہے کہ اصولی فیصلہ لے کر ڈسکہ کے عوام کو انصاف دینا ہے،براڈ شیٹ فراڈ شیٹ ہے ،ہر آنے والا دن جعلی حکومت کو ذلیل و خوار ،رسوا اور ایکسپوز کررہاہے،پرویزرشید کے کیس میں حکومت بے نقاب ہوگئی ہے ، بدنام زمانہ غنڈوں کے کاغذات منظور ہو جاتے ہیں اور حق سچ بیان کرنے پر پرویزرشید کو سینیٹ الیکشن سے محروم رکھا جاتا ہے، دھند میں بندے اغوا کرنا حکومت کا شیوہ ہے، میں نے سنا ہے کہ مجھے نیب نے بلوایا پھر پتہ چلا کہ وہ نوٹس بھی دھند میں گم ہو گئے،ہم سے پہلے عمران خان کو پتہ ہے کب گھر جا رہے ہیں،ہمیں فون کروائے گئے کہ عمران سے مل کر بات کر لیں ،حکمران جو کر رہے ہیں اس کے انہیں نتائج بھگتنا پڑیں گے ،اگر آپ نے اپنے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنا ہے تو نیب مریم نواز کو گرفتار کر کے دیکھ لے ۔وزیر آباد روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی نے منظم دھاندلی کی، ہمارے ووٹرز کو ہراساں کیا گیا، پولنگ اسٹیشنز کو بند کرنے کے لیے فائرنگ کرائی گئی، حکومت کی دھاندلی میں چھ چھ گھنٹے پولنگ روکی گئی ،ساری رات کیسے ووٹنگ ہوتی رہی؟ ہمیں20 پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ الیکشن نہیں چاہیے ہم نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی پورے حلقے میں ری پولنگ کرائی جائے۔جو بھی ذمہ داران ہیں پی ٹی آئی ، آئی بی ،انتظامیہ، ظہیر ورک ، چیف سیکرٹری یا وزیر اعلی پنجاب ان کے خلاف ایکشن لے کر کیفر کردار تک پہنچایاجائے۔انہوںنے کہاکہ براڈ شیٹ کو پہلے ہی روز فراڈ شیٹ کہا تھا، عمران خان کے کارندوں نے براڈ شیٹ سے اپنا کمیشن مانگا، براڈشیٹ سے پیسے لینے والے بے نقاب ہوگئے، کمپنی ان کو رسوااور بے نقاب کررہی ہے، نوازشریف سے پیسے نکلوانے کے چکر میں حکومت کو خود رقم دینی پڑگئی۔انہوںنے کہاکہ ملک میں انصاف کے دو معیار اعلی عدلیہ پر دھبہ ہیں، اوپن بلیٹنگ کی
ترمیم پارلیمنٹ کا مسئلہ ہے سپریم کورٹ اس میں پارٹی نہ بنے اور نہ ہی حکومت کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دے، تعصب پر مبنی فیصلہ نہ دے ،اگرسپریم کورٹ نے حکومت کو کوئی ریلیف دیا تو فیصلہ یکطرفہ ہوگا، پارلیمنٹ اوپن بیلٹنگ پر قانون سازی کرسکتی ہے لیکن جعلی حکومت نہیں کر سکتی ،جمہوری حکومت کے ساتھ مل کر اوپن بیلٹنگ کے قانون کو تبدیل کریں گے،اوپن بیلٹنگ کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس نہیں، سپریم کورٹ پارٹی نہ بنے ،۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ہر طرف سے ہار رہا ہے ،
اس کے اتحاد میں بغاوت ہو چکی ہے،ڈھائی سال بعد یاد آیا کہ اوپن بیلٹنگ کا قانون تبدیل کیا جائے، پیروں کی زمین کھسکنے پر عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں ،سپریم کورٹ کو گندے سیاسی کھیل میں گھسیٹیں گے تو یہ خود کو مزید ایکسپوز کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے لئے فون کرکے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو دبائو میں لایاجاتاہے۔انہوںنے کہا کہ عمران خان حکومت مستند اغواکار ہیں، دھند میں بندے اغوا کرنا ان کی حکومت کا شیوہ ہے، میرے خلاف نیب کے نوٹس بھی
دھند میں گم ہوگئے، ایسے ہتھکنڈے حکومتی تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کے مترادف ہے ۔انہوں نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز نے بہت بڑی قربانی دی ،اکلوتی بیٹی اس کے بغیر ہی بڑی ہوگئی،حمزہ شہباز نے پارٹی کا ساتھ دیا ،ظلم برداشت کرنے پر حمزہ شہباز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،حمزہ شہباز محنتی ہے اس کی کمی پارٹی اور مجھے محسوس ہوئی ان کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو ووٹ چور بجلی
چور آٹا چوروں نے نقصان پہنچایا عوام کے ٹیکس کے پیسے انتقام اور جھوٹ کی نذر کئے گئے ،زمان پارک یا بنی گالہ فارن فنڈنگ کے پیسے ادا کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کو پتہ ہے پرویز رشید کوسینیٹر شپ سے کیوں دور رکھا گیا،میں نے پرویز رشید سے کہا ہے کہ مبارک ہو آپ نوازشریف اور مریم نواز کی صف میں کھڑے ہوگئے،پرویز رشید کے فیصلے نے کچھ لوگوں کو بے نقاب کر دیا،عمران خان کے غنڈہ گردوں کو سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل جاتی ہے لیکن جمہوری جدوجہد کرنے
والے کو اجازت نہ لینے دینا دوہرا معیار ہے اور انصاف پر دھبہ ہے ،اعلی عدلیہ کو اس دوہرے معیار کا نوٹس لینا چاہیے ۔ مریم نواز نے کہا کہ جھوٹے مقدمات کسی چیز کا حل نہیں ہوتے ،پہلے سے توانا ہوکر دو مراحل سے گزری ہیں ، مجھے کسی سے کوئی خوف نہیں ہے ،حکومت نے اپنے تابو میں آخری کیل ٹھوکنا ہے تو اس کی مرضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشاہد اللہ خان جمہوریت کے
علمبردار اور نوازشریف کے دوست تھے ،مشاہد اللہ خان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے اور انہیں ہمیشہ زندہ رکھنے کیلئے ڈاکٹر افنان کو سینیٹ کا ٹکٹ دیں گے،پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو آج جمعرات کے روز جاتی امرا آئیں گے، ان سے مشاورت کریں گے۔انہوں نے کہاکہ اگر اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار نہیں تو انہیں غیرجانبدار ہونا چاہیے ۔دخل اندازی کرنا ایک پارٹی کو سپورٹ کرنا اورناکام خان کو سپورٹ کرنا جمہوری عمل نہیں،حکومت کو دوام دینے
کے لئے اگر کردار ادا کر رہے ہیںتو انہیں نہیں کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ نوشہرہ میں (ن)لیگ نے گھس کر مارا ہے شرمندگی بچانے کیلئے آپسی اختلافات کی بات کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جو ڈسکہ کے انتخاب میں ملوث تھے ان کے آرڈر کے بغیر سوئی بھی نہیں ہلتی ،میرے پاس نام ہیں الیکشن کمشن سچ سامنے لے آئے ورنہ مجھے سچ سامنے لانا پڑے گا،ہم سے پہلے عمران خان کو پتہ ہے کب گھر جا رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہمیں فون کروائے گئے کہ عمران سے مل کر بات کر لیں ۔