لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مراد علی شاہ نے جو دعویٰ کیا وہ صرف ہارس ٹریڈنگ نہیں ، اس سے بڑھ کر ہے ، ان کی صوبائی اسمبلی میں سیٹیں 96ہیں ، 30پی ٹی آئی کی ہیں اور 23 ایم کیو ایم اور 14جی ڈی اے کی ہیں،3تحریک لبیک اور ایک مولانا فضل الرحمان پارٹی کی ۔96سیٹوں پر
پیپلز پارٹی زیادہ سے زیادہ 4سیٹیں براہ راست جیت سکتی ہے ، 23سیٹوں پر ایک سیٹ ہے ۔2 خواتین کی ہیں اور 2ٹیکنو کریٹس کی ہیں۔ایک ، ایک یہ وہ جیت سکتے ہیں۔یہ 6 سیٹیں بنتی ہیں، مراد علی شاہ کی اس بات کی باز پرس تو سپریم کورٹ ہی کرسکتی ہے ، پتہ نہیں کوئی اس معاملے پر سپریم کورٹ جاتا ہے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب جب بارگیننگ کی صورتحال بہتر ہوگی تو اسٹیبلشمنٹ اور حکومت سے معاملہ بہتر کرلینگے ۔ سندھ حکومت کہتی ہے کہ وفاق ہمیں پیسے نہیں دیتا حالانکہ وفاق تو پیسے دیتا ہے جو صوبے کا حصہ ہے وہی دینا ہے ، کراچی پیپلز پارٹی کو ووٹ نہیں دیتا، کراچی میں لاوا ابل سکتا ہے ، اس چیز کا ادراک زرداری کو بھی ہونا چاہئے اور عمران خان کو بھی، کراچی کی ا ٓبادی میں تقریباً ایک کروڑ کا گھپلا ہے ، یہ درست ہوجائے تو اسمبلی کی سیٹیں بھی بڑھ جائینگی، پھر حکومت ان کے بغیر نہیں بنے گی، تھر میں 125خودکشیاں یہ رجحان پاکستان میں پہلے کبھی نہیں تھا، وہاں پر بنیادی چیز پانی ہے ، اگر پانی ہو تو زمین تو بہت زرخیز ہے ، ان کی ہینڈی کرافٹ بہت زبردست ہیں، اس کیلئے بندوبست ہونا چاہئے ۔پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن کے بعد کچھ بھی نہیں کرے گی، ڈسکہ کا جلسہ تو لاہو ر سے بھی شرمناک تھا، زرداری صاحب جب بارگیننگ کی صورتحال بہتر ہوگی تو اسٹیبلشمنٹ اور حکومت سے معاملہ بہتر کرلینگے ۔