لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میںسینئر تجزیہ کار خاور گھمن نے کہاصادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر کچھ لوگوں نے کہا تھا کہ باریک گیم ہوئی ہے ،اب کچھ اور بات کررہے ہیں،ذرائع کی خبر ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے 2 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے جو سینیٹ الیکشن میں استعمال ہوگا۔مبینہ مقصد کچھ سیٹوں پر الیکشن جیتنا ہے ۔دوسری خبر یہ ہے کہ
ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں ایڈجسٹ کرنے کی پیشکش کی گئی ہے ،وفاق میں عدم استحکام کی صورت میں حصہ دینے کی بھی آفر کی گئی ہے ۔یہ بات ٹھیک ہے کہ اگر یوسف رضا گیلانی سینیٹ کا الیکشن جیتتے ہیں تو عمران خان کو اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا۔ سینئر تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا یوسف رضا گیلانی اگر سینیٹر منتخب ہوجاتے ہیں تو تحریک عدم اعتما د کا راستہ صاف ہوجائے گا۔میرے خیال میں پی ڈی ایم عدم اعتما د کی تحریک کے بجائے لانگ مارچ کی تیاری کررہی ہے ،حکومت ڈلیور نہیں کرپائی ،اپوزیشن اس سے فائدہ اٹھاتی ہے یا نہیں اس کا اندازہ اگلے ماہ ہوجائے گا۔ ماہر سیاسیات ڈاکٹر حسن عسکری نے کہااپوزیشن عوام کے مفاد کیلئے سوچتی تو آج حکومت مشکلات میں نظر آتی ۔عوام پی ڈی ایم کا ساتھ دینے کو تیار نہیں۔اس سٹیج پر تحریک عدم کے نام پر کوئی بھی پارٹی دوسری کو نو نہیں کہے گی،یہ سب سینیٹ الیکشن تک چپ ہیں،اگر اکاموڈیشن ہوگی تو نتیجہ مختلف ہوگا۔پروگرام میں مومود سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا کہنے کو تو بہت کہا جاسکتا ہے ،محبوب کو قدموں بھی لایا جاسکتا ہے ،جو ایک محاورہ ہے ،پی ڈی ایم ابھی تک عوام کو موبلائز کرنے میں ناکام رہی ہے ،عوام ان کی آواز پر لبیک کہنے کو تیار نہیں،اس ملک میں مقتدرہ کی ہلا شیری سے حکومتیں گرائی نہیں جاسکتیں ۔پی ڈی ایم کا مسئلہ کچھ اور ہے اور عوامی مسائل کچھ او ر ہیں۔