اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

بی آرٹی بس ایک بار پھر خراب ہو گئی

datetime 15  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آرٹی) بس کو ایک بار پھر بریک لگ گئی اور صدراسٹیشن پر بس اچانک بند ہوگئی۔بس کے دروازے بھی نہ کھل سکے اور مسافر انتظامیہ کو آوازیں دیتے رہے۔ بس اسٹارٹ نہ ہونے پر مسافروں کو اتار دیا گیا۔ ترجمان ٹرانس پشاور کے مطابق بی آر ٹی پشاور کی کوئی بھی بس خراب نہیں ہوئی بس کو محض ری سٹارٹ کیا گیا تھا۔شہری افواہوں اور

غیر مصدقہ اطلاعات پر کان نہ دھریں۔ بی آر ٹی سروس بلاتعطل جاری ہے۔۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پشاور میں بی آر ٹی بس ایک بار پھر بیمار ہو گئی ۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق بی آر ٹی بس میں خرابی کے باعث مسافروں کو اتار کردوسری بس میں سوار کیا گیا اور خراب بس کوکرین کے ذریعے چمکنی ڈپو منتقل کر دیا گیا۔ بی آر ٹی بس میں خرابی کے باعث مسافروں کو اتار کردوسری بس میں سوار کیا گیا اور خراب بس کوکرین کے ذریعے چمکنی ڈپو منتقل کر دیا گیا۔ شاور میں بس ریپیڈ ٹرانزٹ (BRT) کے لئے 30 نئی بسیں چین نےپاکستان بجھوا دیں۔ترجمان ٹرانس پشاور کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی کی 30 نئی بسیں 18 میٹر لمبی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ نئی بسوں کی آمد کے بعد بی آر ٹی پشاور میں بسوں کی مجموعی تعداد 158 ہو جائے گی ۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے (بی آر ٹی) کی تحقیقات کا پشاور ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے نیب تحقیقات کرانے کے حکم کیخلاف صوبائی حکومت کی اپیل منظور کرلی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بی آر ٹی پشاور کی تحقیقات نیب نہیں کر سکے گا، ہائی کورٹ کا فیصلہ قیاس آرائیوں پر مبنی تھا۔عدالت نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو اضافی دستاویزات پر مشتمل جواب داخل کرانے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیدی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ متعلقہ افسران درخواست گزاران کے تحفظات سنیں، زندگی میں ایک بات سمجھ آئی ہے، عوامی عہدے دار درحقیقت محافظ ہوتے ہیں۔سپریم کورٹ میں بی آرٹی منصوبے سے متعلق پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پرسماعت ہوئی ، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل کے پی حکومت مخدوم علی خان نے دلائل دیے کہ پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو تحقیقات کا حکم دیا تھا، ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ بلیک لسٹ کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا، حالانکہ جس کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا وہ بلیک لسٹ نہیں۔ وکیل صفائی نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور منصوبے کی

تحقیقات کیلئے دیئے دونوں فیصلوں میں صرف الفاظ کا فرق ہے، ایک فیصلے میں ایف آئی اے سے تحقیقات کا کہا گیا، دوسرے فیصلے میں نیب سے تحقیقات کا ذکر ہے۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آپ پر الزام ہے کہ بی آر ٹی کی لاگت تخمینے سے زیادہ آی‎، یہ بھی الزام ہے کہ جو فلائی اوور اور انڈر پاس بنے وہ معیاری نہیں، کئی مقامات پر راستے کی چوڑائی کم تھی ، جسے توڑ کر دوبارہ بنایا گیا۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آپ پبلک آفس ہولڈر ہیں ،ان الزامات کا جواب دینا ہوگا، پشاور ہائی کورٹ کے تحقیقات نیب کے ذریعے کروانے کے حک



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…