ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

بی آرٹی بس ایک بار پھر خراب ہو گئی

datetime 15  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آرٹی) بس کو ایک بار پھر بریک لگ گئی اور صدراسٹیشن پر بس اچانک بند ہوگئی۔بس کے دروازے بھی نہ کھل سکے اور مسافر انتظامیہ کو آوازیں دیتے رہے۔ بس اسٹارٹ نہ ہونے پر مسافروں کو اتار دیا گیا۔ ترجمان ٹرانس پشاور کے مطابق بی آر ٹی پشاور کی کوئی بھی بس خراب نہیں ہوئی بس کو محض ری سٹارٹ کیا گیا تھا۔شہری افواہوں اور

غیر مصدقہ اطلاعات پر کان نہ دھریں۔ بی آر ٹی سروس بلاتعطل جاری ہے۔۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پشاور میں بی آر ٹی بس ایک بار پھر بیمار ہو گئی ۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق بی آر ٹی بس میں خرابی کے باعث مسافروں کو اتار کردوسری بس میں سوار کیا گیا اور خراب بس کوکرین کے ذریعے چمکنی ڈپو منتقل کر دیا گیا۔ بی آر ٹی بس میں خرابی کے باعث مسافروں کو اتار کردوسری بس میں سوار کیا گیا اور خراب بس کوکرین کے ذریعے چمکنی ڈپو منتقل کر دیا گیا۔ شاور میں بس ریپیڈ ٹرانزٹ (BRT) کے لئے 30 نئی بسیں چین نےپاکستان بجھوا دیں۔ترجمان ٹرانس پشاور کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی کی 30 نئی بسیں 18 میٹر لمبی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ نئی بسوں کی آمد کے بعد بی آر ٹی پشاور میں بسوں کی مجموعی تعداد 158 ہو جائے گی ۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے (بی آر ٹی) کی تحقیقات کا پشاور ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے نیب تحقیقات کرانے کے حکم کیخلاف صوبائی حکومت کی اپیل منظور کرلی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بی آر ٹی پشاور کی تحقیقات نیب نہیں کر سکے گا، ہائی کورٹ کا فیصلہ قیاس آرائیوں پر مبنی تھا۔عدالت نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو اضافی دستاویزات پر مشتمل جواب داخل کرانے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیدی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ متعلقہ افسران درخواست گزاران کے تحفظات سنیں، زندگی میں ایک بات سمجھ آئی ہے، عوامی عہدے دار درحقیقت محافظ ہوتے ہیں۔سپریم کورٹ میں بی آرٹی منصوبے سے متعلق پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پرسماعت ہوئی ، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل کے پی حکومت مخدوم علی خان نے دلائل دیے کہ پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو تحقیقات کا حکم دیا تھا، ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ بلیک لسٹ کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا، حالانکہ جس کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا وہ بلیک لسٹ نہیں۔ وکیل صفائی نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور منصوبے کی

تحقیقات کیلئے دیئے دونوں فیصلوں میں صرف الفاظ کا فرق ہے، ایک فیصلے میں ایف آئی اے سے تحقیقات کا کہا گیا، دوسرے فیصلے میں نیب سے تحقیقات کا ذکر ہے۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آپ پر الزام ہے کہ بی آر ٹی کی لاگت تخمینے سے زیادہ آی‎، یہ بھی الزام ہے کہ جو فلائی اوور اور انڈر پاس بنے وہ معیاری نہیں، کئی مقامات پر راستے کی چوڑائی کم تھی ، جسے توڑ کر دوبارہ بنایا گیا۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آپ پبلک آفس ہولڈر ہیں ،ان الزامات کا جواب دینا ہوگا، پشاور ہائی کورٹ کے تحقیقات نیب کے ذریعے کروانے کے حک

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…