سوات ( آن لائن ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء اور سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر انتقامی سیاست کو دوام دینے میں تحریک انصاف کو ایک منفرد اعزاز حاصل ہے ،نیاپاکستان بنانے کے دعویدارپرانے کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپے ہیں ایک کروڑ نوکریاں اور 50لاکھ گھر دینے کے
دعویداروں 50لاکھ برسرروزگاروں کوبیروزگار کردیا ہے حکومت کی داخلہ خارجہ ، معاشی اور معاشرتی پالیسیاں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہیں کشمیر کو خصوصی حیثیت کو ختم کرکے مودی کو کشمیر پلیٹ میں دیدیا ہے سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کرنے والے اب واویلاکررہے ہیں ان لوگوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے موجودہ کابینہ چوروں ، لیٹروں اور ڈاکوئوں پر مشتمل ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کبل میں جے یو آئی کے زیر اہتمام یوتھ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، کنونشن سے جے یو آئی سوات کے امیر قاری فتحت اللہ، جنرل سیکرٹری مولانا سید قمر، جے یو آئی تحصیل کبل کے امیر مفتی عارف اللہ ، جنرل سیکرٹری اشفاق خان ایڈوکیٹ ، افتاب حیران اور دیگر نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کا منتخب حکومت نہیں ہے ان لوگوں کو عوام پر مسلط کیاگیا ہے احتساب کے نام پر اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایاجارہا ہے نیا پاکستان کا نعرہ لگانے والے پرانے پاکستان کاستیا ناس کررہا ہے۔ سینٹ الیکشن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ2018ء میں سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کرنے کا اعزاز حاصل کرنے والوں کی ویڈیووائرل ہوتی ہے اب ان لوگوں کیلئے ڈوب مرنے کامقام ہے پیسے دینے والے خریدنے والے بھی پی ٹی آئی کے فروخت
ہونے والے بھی پی ٹی آئی اور معاملات طے کرنے والے بھی پی ٹی آئی والے ہیں انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک اور اسد قیصر کو برطرف کرکے انکوائری کی جائے انہوں نے کہا کہکہ اوپن ووٹنگ کا علامیہ کرنے والوں کو اصل میں اپنے ساتھی ممبران پر اعتماد نہیں کہ وہ ان کے امیدواروں کو ووٹ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسفرنسی
انٹرنیشنل کا تازہ رپورٹ میں پی ٹی آئی کے ڈھائی سالہ دور میں کرپشن کا شرح بڑھنے کا سروے جاری کیا ہے یہ سروے ان کی کرپشن کے خاتمہ کے دعوئوں کی نفی کرتا ہے کرپشن کے خاتمہ کرنے کے دعویداروں نے ملک میںکرپشن کو دوام دے رکھا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے دن سے اس سلیکٹیڈحکومت کو تسلیم نہیں کیا تھا اور
آج تک اپنے مئوقف پر قائم ہے احتساب کا نعرہ لگانے والوں نے احتساب کوکھولا بنا دیا ہے کرپشن کو ختم کرنے والوں نے ملک کو کرپشن کا مرکز بنا دیا ہے ان لوگوں کے ساتھ ملک وقوم کیلئے کچھ ہی نہیں ہے ان لوگوں کے قول وفعل میں تضاد ہے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ایک تحریک کا نام ہے یہ ایک مسلکی تنظیم نہیں بلکہ یہ ایک
تحریک کا نام ہے لیکن بدقسمتی سے بہت ناواقف لوگ جے یو آئی کو ایک فرقے اور مسلک تک محدود کرتے ہیں جے یو آئی کے سیاست کو اس زاوئے سے دیکھا جاتا ہے جس زاویے سے دوسری سیاسی جماعتوں کو دیکھا جاتا ہے جے یو آئی کا قیام 1919 کو عمل میں آیا ہے جبکہ پاکستان 1947ء میں معرض وجود میں آیا ہے جے یو آئی
کاوجود قیام پاکستان سے پہلے بھی تھا جے یو آئی آج کا تنظیم نہیں ہے بلکہ یہ سو سال کا پہلہ تنظیم ہے اس وقت سے لیکر آج تک جے یو آئی باطل کے خلاف میدان میں ہے اور طاغوتی لوگوں کی راہ میں رکاوٹ ہے ان طاغوتی لوگوں کو باقاعدہ طورپر للکار رہا ہے جے یو آئی خدا کی زمین پر خدا کا نظام کیلئے مصروف ہے اسلام کے خلاف
ہر سازش کو ناکام بنانے میں جے یو آئی آج بھی صف اول کا کردار ادا کررہا ہے ان لوگوں کا مقابلہ کرنے کیلئے وہ ہتھار نہیں جس کے تحت ان سے لڑ سکے لڑے کیلئے وسائل ضروری ہے ہمارے ساتھ ہتھیار لوگوں کو متحد کرکے ان کا مقابلہ کرنا ہے جلسے وجلوس اور مظاہرے میں ان کا مقابلہ کریں گے لیکن اصول کو پائمال نہیں کریں گے ۔