شیخوپورہ(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی سینئر رہنما و چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی، ایم این اے رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت سینیٹ انتخابات کے نتائج سے خوفزدہ ہے ان کے اپنے ارکان اسمبلی انکی نااہلیوں اور نالائقیوں سے تنگ ہیں خفیہ رائے شماری میں پی ٹی آئی کے بہت سے ارکان اسمبلی پی ڈی ایم کے
امیدواروں کو ووٹ دے سکتے ہیں، اس بات نے انکی نیندیں اڑا رکھی ہیں،حکمران پی ڈی ایم کی تحریک سے خائف ہیں، مہنگائی، بیروزگاری اور اپنے حقوق کیلئے پر امن احتجاج کرنے والوں پر تشدد نے حکمرانوں کی جمہوریت پسندی کے دعوؤں کو بے نقاب کردیا ہے، ان حکمرانوں سے نجات کیلئے لانگ مارچ بھی ہوگا اور وقت آنے پر اجتماعی ا ستعفوں کے آپشن کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، خوشحال و مستحکم پاکستان کے آگے بند باندھنے والے ان حکمرانوں کو اب عوامی غیض و غضب لے ڈوبے گا، رواں مالی سال میں تجارتی خسارہ 14ارب 96کروڑ ڈالرز ہوچکا ہے جو یہاں تھمنے والا نہیں غلط اعداد و شمار بیان کرکے حکمران اپنی نااہلی چھپا نہیں سکتے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق ارکان اسمبلی ڈاکٹر شذرہ منصب ،رانا افضال حسین،سابق چئیر مین ضلع کونسل انجئنیر احمد عتیق انور،میڈیا کوآرڈی نینٹر ندیم گورایہ،حافظ عبدالرزاق اوررانا عبدالقادر کے ہمراہ رانا فارم ہاؤس پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، رانا تنویر حسین ایم این اے نے کہا کہ سینیٹ انتخابات پر لایاگیا صدارتی آرڈیننس مسترد کرتے ہیں یہ شفافیت کے نام پر سینیٹ انتخابات کو ہائی جیک کرنے کی کوشش ہے، نواز لیگ کو سابقہ سینیٹ انتخابات میں اکثریت حاصل ہونے کے باوجود مطلوبہ سیٹیں حاصل کرنے سے محروم
رکھا گیا اس کھیل میں آج کی حکومتی جماعت خود شامل تھی، دوسروں کو کرپٹ اور چور کہنے والے کے اپنے ممبرز کرپٹ نکلے اور اب بھی حکومت کے اندر ایک مافیاموجود ہے جو ہر مالی سکینڈل کے پیچھے ہے اورکرپشن کا کھرا حکومتی وزراء اور مشیروں تک جاتا ہے مگر نیب کاروائی نہیں کرتا فقط سیاسی مخالفین کو
احتساب کے نام پر نشا نہ بنایا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ایک پیج پر ہیں لانگ مارچ ہر صورت ہوگا اور مولانا فضل الرحمن کواس کی قیادت کرنے اور(ن) لیگ کی طرف سے بھرپور شرکت کا اعلان خود قائد میاں محمد نواز شریف نے کردیا ہے، حکمرانوں کی بوکھلاہٹ بڑھ چکی ہے کیونکہ جی کا جانا ٹھہر
گیا ہے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہر پاکستانی خوشحال تھامگر موجودہ حکومت کی غلط پالیسوں کی باعث آج غریب عوام کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑچکے ہیں اگر موجودہ حکومت برقرار رہی تو کاروبار نہ ہونے کی وجہ غریب خودکشوں پر اتر آئیں گے، انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں مزید 1 روپیہ 53
پیسے اضافہ ظلم کی انتہاء ہے،خوراک، بجلی، گیس، پٹرول کی قیمتوں میں بار بار اضافہ کرکے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، حکمران سیاسی مفاد پرستی کا مظاہرہ کررہے ہیں انکے فیصلے ملک و قوم کے مفاد میں نہیں بلکہ اپنی گرتی سیاسی ساکھ کو سنبھالا دینے کیلئے ہیں جس میں انہیں کامیابی نہیں مل سکتی مگر قومی مفادات کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے اور جمہوری اقدار بری طرح پامال کی جارہی ہیں انکے جھوٹ اور بناوٹ قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے۔