جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

سینیٹ انتخابات، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کون کس پر حاوی، کس کے حصے میں کتنی نشستیں؟ تہلکہ خیز رپورٹ

datetime 6  فروری‬‮  2021 |

اسلام آباد(آن لائن)سینیٹ انتخابات 2021 پی ٹی آئی کے 28 نشستوں کے ساتھ سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان ہے اور پیپلز پارٹی کے 19 نشستوں کے ساتھ دوسری جب کہ مسلم لیگ (ن) کا 18 نشستوں کے ساتھ تیسری جماعت بننے کا امکان ہے۔اس بار سینیٹ کی 48 نشستوں پر انتخابات ہوں گے، فاٹا کی نشستوں پر

انتخابات نہیں ہوں گے جس کے باعث سینیٹ کی نشستیں 104 سے کم ہو کر 100 رہ جائیں گی۔ سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی21 نئی نشستیں آنے کا امکان ہے، پی ٹی آئی کی سینیٹ میں موجودہ 14 نشستیں ہیں اور 7 ارکان ریٹائر ہوں گے، پی ٹی آئی کو خیبر پختونخوا سے 10، پنجاب سے 6، اسلام آباد سے 2، سندھ سے 2 اور بلوچستان سے ایک نشست ملنے کا امکان ہے۔مسلم لیگ (ن) کی سینیٹ میں نشستیں 30 سے کم ہو کر 18 رہ جائیں گی اور مسلم لیگ (ن) کی سینیٹ میں صرف پنجاب سے 5 نئی نشستیں آنے کا امکان ہے جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹ میں نشتیں 21 سے کم ہو کر 19 رہ جائیں گی اور پیپلز پارٹی کو سندھ سے 6 نئی نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ایم کیو ایم کی سینیٹ میں نشستیں 5 سے کم ہو کر 3 رہ جائیں گی، خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے باعث فاٹا سے سینیٹ میں کوئی نئی نشست نہیں آئے گی، فاٹا سے سینیٹ میں ارکان کی تعداد 4 رہ جائے گی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینٹرز کی تعداد 5 ہونے کا امکان ہے اور جماعت اسلامی کا سینیٹ میں ایک رکن رہ جائے گا۔پی ڈی ایم کی جماعتیں بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں اتحاد کرکے ایک ایک مزید نشست حاصل کر سکتی ہیں، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اتحاد حمایت سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک نشست اور بلوچستان اسمبلی میں ایم

ایم اے، بی این پی مینگل، پی کے میپ اور اے این پی اتحاد سے ایک نشست جیت سکتی ہے۔سینیٹ میں نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی نشتیں 2، 2 رہ جائیں گی۔جی ڈی اے کی سندھ سے ایک نشست آنے کی صورت میں ارکان کی تعداد 2 ہو جائے گی جب کہ بی این پی مینگل کے پاس 2 نئی نشستیں آنے کا امکان ہے۔ بلوچستان

عوامی پارٹی 12 نشستوں کے ساتھ سینیٹ کی چوتھی بڑی جماعت بن جائے گی۔ انتخابات کے بعد سینیٹ میں نشستوں کی تعداد 104 سے کم ہو کر 100 رہ جائے گی، سینیٹ میں اس مرتبہ 48 نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔سینیٹ انتخابات 2021 کے بعد حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 49 ہونے کا امکان جب کہ اپوزیشن ارکان کی تعداد 51 ہونے کا امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…