اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)جی الیون حادثہ ، گاڑی میں کشمالہ طارق کے بھی موجودہونے کا انکشاف۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔لیکن ابھی تک وہ پولیس کے ہاتھ نہیں لگ سکا،دوسری جانب
کشمالہ طارق کی جانب سے اس تمام معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔دریں اثناوفاقی دارالحکومت میں سرینگر ہائی وے پر پیر کی رات گئے پیش آنے والے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بادی النظر میں حادثہ کی بڑی وجہ جاں بحق ہونے والے افراد کی گاڑی تھی تاہم کشمالہ طارق کے شوہر وقاص کی گاڑی کا ڈرائیور فیاض تھانہ رمنا کی حراست میں ہے ،سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جاں بحق افراد کی گاڑی سرینگر ہائی وے پر ایک چوک میں سگنل توڑ کر یوٹرن لینا چارہی تھی کہ تیز رفتار گاڑی کی زد میں آگئی جس میں کشمالہ طارق کا شوہر وقاص بھی سوار تھے جو زخمی بھی ہوا اور اسے ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ کشمالہ طارق کا بیٹا اذلان پچھلی گاڑی میں تھا اور جب حادثہ ہوا تو وہ جاں بحق افراد کی مدد کیلئے متاثرہ مقام پر پہنچا تو وہاں پر موجود لوگوں کے ہجوم نے زدوکوب کیا اور بعد میں پولیس کے درج کئے گئے مقدمے میں اس کا نام بھی ایف آئی آر میں درج کر
لیا گیا حالانکہ ڈرائیور فیاض وقاص کی گاڑی چلا رہا تھا اور اذلان کا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا ،پولیس ذرائع نے بتایا کہ حادثے کی زد میں آنے والی دوسری سوزوکی گاڑی کا ڈرائیور جاں بحق ہوا اس کے پاس لائسنس ہی نہیں تھا البتہ جس شخص نے پرچہ درج کرایا اس کا موقف ہے کہ وہ گاڑی چلا رہا تھا حالانکہ اصل ڈرائیور اس حادثہ میں جاں بحق ہوگیا تھا ۔پولیس تمام پہلوئوں سے اس معاملے کی تفتیش کررہی ہے ۔