بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

بلوچستان میں محکمہ تعلیم کو5سالہ جامع منصوبہ بندی کے تحت 72ارب روپے درکار، ہزاروں آسامیاں خالی ہونے کا انکشاف

datetime 1  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان میں محکمہ تعلیم کو5سالہ جامع منصوبہ بندی کے تحت 72ارب روپے کی ضرورت ہوگی ،محکمہ تعلیم میں مزید6سے 7ہزار آسامیاں خالی ہیں ،اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے سنگل سکولز میں اساتذہ کی تعداد بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ان خیالات کااظہار سیکرٹری ثانوی تعلیم شیر خان بازئی نے آن

لائن سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔شیر خان بازئی نے کہاکہ بلوچستان میں 4سے 5ہزارسکولز ایسے ہیں جہاں ایک استاد پڑھاتاہے جب اساتذہ ریٹائرڈ ہوتے ہیں تو وہ سکول بند ہوجاتاہے یا پھر سکول ٹیچر چھٹی پر چلا جاتاہے پھر لوگ اس سکول کو گھوسٹ سمجھتے ہیں لیکن محکمہ تعلیم کی جانب سے اس طرح کے مسئلے کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیںاور ایک ٹیچر کی بجائے دو اساتذہ تعینات کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،انہوں نے آن لائن کوبتایاکہ اس وقت 4ہزار اساتذہ بھرتی کئے ہیں جن میں 30اضلاع میں تقرری کا عمل مکمل ہواہے جبکہ 3اضلاع ابھی تک پائپ لائن میں ہے ،انہوں نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں مزید 7ہزار آسامیاں خالی ہیںمحدود فنڈز کی وجہ سے محکمہ بہت سے مسائل سے دوچار ہیں ،اساتذہ کی کمی کامسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیاجارہاہے ،انہوں نے کہاکہ ایک رف اعداد وشمار کے مطابق بلوچستان میں 12لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں5سالہ جامع منصوبہ بندی کے تحت محکمہ تعلیم کو72ارب روپے کی ضرورت ہوگی ،سکولز کی چاردیواری ،بیت الخلاء نہیں ہے ایسے بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے محدود وسائل میں رہتے ہوئے کوشش کررہے ہیں ۔سیکرٹری ہائیرایجوکیشن محمدہاشم غلزئی نے کہاکہ سی ٹی ایس پی کے 30اضلاع سے تعلق رکھنے والے 4ہزارہ

اساتذہ میں تقرر نامے تقسیم کردئیے ہیں جو ڈیڑھ سال کی مدت میں تکیمل تک پہنچے ،انہوں نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں معلم کادرجہ انتہائی احترام کا ہے معاشرے میں انسان اور حیوان کا فرق صرف تعلیم اور تربیت کے ذریعے ہی ممکن ہے ،حکومت نے نئے بھرتی اساتذہ کی تربیت کیلئے 10کروڑ روپے مختص کئے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…