ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

اگرسینٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری کو ختم کیا جاتا ہے تو اسکا سب سے زیادہ فائدہ کسے پہنچے گا؟دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی

datetime 1  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )سینیٹ کی 51 نشستوں پر انتخابات اوپن بیلیٹنگ سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کی ڈکٹیٹرشپ میں اضافہ کرے گی اور ان کے جوڑتوڑ کرنے کی طاقت بڑھائے گی،اگر خفیہ رائے شماری کو ختم کیا جاتا ہے تو اس کے تمام تر فوائد سیاسی جماعتوں کے

سربراہوں کی جیب میں جائیں گے،اس لئے پی ڈی ایم نے غیر رسمی طورپر باہمی رابطوں میں فیصلہ کیا ہے کہ اوپن بیلیٹنگ سسٹم کی مخالفت کرے گی،روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی شائع خبر کے مطابق پی ڈی ایم میں شامل سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کی ملاقات اگلے ہفتے ہوگی تاہم آج اسمبلی اور سینیٹ میں آئینی ترمیم کے شروع ہونے سے قبل ہی ملاقات کریں گے،اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں کے سربراہ،میاں محمد نواز شریف، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان سے بھی رہنمائی لی جائے گی،واضع رہے کہ حکومت سینیٹ کی 51 سیٹوں پر انتخابات سے قبل انتخابی عمل میں تبدیلی کی خواہاں ہے۔دوسر ی جانب سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پیپر کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پرسپریم کورٹ میں سماعت کل ہوگی، تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کل کر ے گا۔اٹارنی جنرل

اور صوبائی حکومتوں سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے گئے، واضح رہے کہ پنجاب، خیبر پختون خوا اور بلوچستان حکومتیں اوپن بیلٹنگ کی حمایت کر چکی ہیںتاہم سندھ حکومت کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے۔سیاسی جماعتوں میں پاکستان پیپلز پارٹی اور

جماعت اسلامی پاکستان نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی ہے، الیکشن کمیشن نے بھی صدارتی ریفرنس کی مخالفت کی ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت ہی ہوتے ہیں، آئین کے آرٹیکلز 59، 219 اور 224 میں سینیٹ

انتخابات کا ذکر ہے۔جواب میں کہا گیا کہ آرٹیکل 226 سے واضح ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے سوا الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوں گے، آئین میں کل 15 انتخابات کا ذکر ہے، آئین پاکستان اوپن بیلٹ کی اجازت نہیں دیتا، آئین میں صرف وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے انتخابات کو ہی اوپن کیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…