ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اگرسینٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری کو ختم کیا جاتا ہے تو اسکا سب سے زیادہ فائدہ کسے پہنچے گا؟دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی

datetime 1  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )سینیٹ کی 51 نشستوں پر انتخابات اوپن بیلیٹنگ سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کی ڈکٹیٹرشپ میں اضافہ کرے گی اور ان کے جوڑتوڑ کرنے کی طاقت بڑھائے گی،اگر خفیہ رائے شماری کو ختم کیا جاتا ہے تو اس کے تمام تر فوائد سیاسی جماعتوں کے

سربراہوں کی جیب میں جائیں گے،اس لئے پی ڈی ایم نے غیر رسمی طورپر باہمی رابطوں میں فیصلہ کیا ہے کہ اوپن بیلیٹنگ سسٹم کی مخالفت کرے گی،روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی شائع خبر کے مطابق پی ڈی ایم میں شامل سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کی ملاقات اگلے ہفتے ہوگی تاہم آج اسمبلی اور سینیٹ میں آئینی ترمیم کے شروع ہونے سے قبل ہی ملاقات کریں گے،اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں کے سربراہ،میاں محمد نواز شریف، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان سے بھی رہنمائی لی جائے گی،واضع رہے کہ حکومت سینیٹ کی 51 سیٹوں پر انتخابات سے قبل انتخابی عمل میں تبدیلی کی خواہاں ہے۔دوسر ی جانب سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پیپر کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پرسپریم کورٹ میں سماعت کل ہوگی، تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کل کر ے گا۔اٹارنی جنرل

اور صوبائی حکومتوں سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے گئے، واضح رہے کہ پنجاب، خیبر پختون خوا اور بلوچستان حکومتیں اوپن بیلٹنگ کی حمایت کر چکی ہیںتاہم سندھ حکومت کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے۔سیاسی جماعتوں میں پاکستان پیپلز پارٹی اور

جماعت اسلامی پاکستان نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی ہے، الیکشن کمیشن نے بھی صدارتی ریفرنس کی مخالفت کی ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت ہی ہوتے ہیں، آئین کے آرٹیکلز 59، 219 اور 224 میں سینیٹ

انتخابات کا ذکر ہے۔جواب میں کہا گیا کہ آرٹیکل 226 سے واضح ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے سوا الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوں گے، آئین میں کل 15 انتخابات کا ذکر ہے، آئین پاکستان اوپن بیلٹ کی اجازت نہیں دیتا، آئین میں صرف وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے انتخابات کو ہی اوپن کیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…