کراچی(این این آئی)ایم کیوایم لندن کے ٹارگٹ کلرز نے پولیس اہلکار خالد کو شہید کرنے کے حوالے سے انکشاف کیا کہ اہلکار خالد کو رمضان میں روک کر تھانے لے جانے پر گولیاں ماردیں۔تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کیہاتھوں ایم کیوایم لندن کے ٹارگٹ کلرز کی گرفتاری کے معاملے پر پولیس اہلکار
شہید کرنے کے حوالے سے حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے۔ایم کیوایم لندن کے ٹارگٹ کلرز نے ویڈیو بیان میں انکشاف کیا ہے کہ اہلکار خالد نے رمضان میں ہمیں روکا اور تھانے لے گیا تھا، جس کے بعد نبیل نے اپنے دل میں کچھ دن سے ٹسل رکھی ہوئی تھی۔ملزم زاہد نے بتایا کہ رمضان میں ہی جوہرآبادکے ہوٹل پرہم 4دوست سحری کررہے تھے، سحری کرکے جیسے ہی فارغ ہوئے پولیس اہلکارخالد وہاں پہنچ گیا، اہلکار جیسے ہی جانے لگا تو نبیل اوردیگرنے تعاقب کیا، اور ہوٹل سے تھوڑاآگے ڈبل روڈپراہلکارخالدکو گولیاں ماریں اور اہلکار خالد کومارنے کے بعد ندیم ،وسیم اور نبیل ایک موٹر سائیکل پر گئے۔ملزم وسیم علی کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکارکی ایس ایم جی چھین کرہم فرار ہوئے، ایس ایم جی ڈیڑھ مہینے تک میں نے اپنے پاس رکھی، اس کے بعد نبیل کے بھائی عرفان کو ایس ایم جی واپس دیدی تھی۔اہلکار کی بیوہ نے بتایا کہ خالدپرحملہ کرنیوالوں نے پہلے بدترین تشدد کیا تھا ، پھر دل پر گولی ماری۔خیال رہے سی ٹی ڈی نے دونوں ایم کیو ایم کے ٹارگٹ کلرزکو21جنوری کو گرفتار کیا تھا۔