اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں اور ماڈل کالجز کے 1600سے زائد اساتذہ کی اگلے گریڈ میں ٹائم سکیل ترقیاں دینے کی اصولی منظوری دے دی گئی،وزارت تعلیم کا اے سی آر نامکمل ہونے پر وفاقی نظامت تعلیمات کے حکام پر اظہار ناراضگی،دوہفتوں میں
اے سی آر مکمل کرکے دوبارہ ڈی پی سی انعقاد کرنے کی ہدایت،نوٹیفکیشن بعد میں جاری کیا جائے گا، روزنامہ نوائے وقت میں چوہدری شاہد اجمل کی شائع خبر کے مطابق وزارت تعلیم کے ایڈیشنل سیکرٹری محی الدین وانی کی سربراہی میں ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی نظامت تعلیمات کے ایف جی سیٹ اپ کے اداروں میں تعینات 1304اساتذہ جبکہ ماڈل کالجز کے 760اساتذہ کو ٹائم سکیل پروموشن کے کیسز کا جائزہ لیا گیا،ذرائع کے مطابق ایڈیشنل سیکرٹری نے وفاقی نظامت تعلیمات حکام پر تین سو سے زائد اساتذہ کی اے سی آر نامکمل ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سات سال بعد ڈی پی سی ہونے کے باوجود اے سی آرز نامکمل ہونے پر ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے، اجلاس میں318مرد سیکنڈری سکول اساتذہ،25مرد سیکنڈری سکول اساتذہ(فیزیکل)، 31سیکنڈری سکول اساتذہ ایس سی ٹی،360خواتین سیکنڈری سکول اساتذہ، 10خواتین سیکنڈری سکول اساتذہ فیزیکل،32سیکنڈری سکول
اساتذہ ایس سی ٹی،193مردسینیئرایلیمنٹری اساتذہ،ایک مرد ایلیمنٹری استاد(ڈرائنگ)،ایک خاتون سینیئر ایلیمنٹری ٹیچر(فیزیکل)،332خواتین سینیئر ایلیمنٹری ٹیچرز،ایک خاتون سینیئر ایلمنٹری ٹیچر خاتون کو اگلے گریڈ میں ٹائم سکیل ترقی دینے کے لیے کیسز کا جائزہ لیا گیا۔
ماڈل کالجز کے 569لیکچررز اور سینئر ٹیچرز جبکہ 194جونیئر لیڈی ٹیچرز(جے ایل ٹیز)کے کیسز کا جائزہ لیا گیا،ڈی پی سی نے اصولی طور پر منظوری دی کہ جن اساتذہ کی ایک اے سی آر مکمل ہو گی ان کو اگلے گریڈ میں ترقی دے دی جائے گی تاہم نامکمل اے سی آرز
کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں،وزارت کے ذمہ دار افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر تعلیم شفقت محمود نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ ملازمین کی ترقی کے لیے پروموشن بورڈز،کمیٹیوں کے اجلاس مستقل بنیادوں پر انعقاد کیے جائیں ،ایڈیشنل سیکرٹری کی سربراہی میں قائم پروموشن کمیٹیوں کا انعقاد ہر ہفتے یادس دنوں پر بعد کیا جا رہا ہے۔