منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پی ڈی ا یم کا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج وزیر داخلہ شیخ رشید بھی فرنٹ لائن پر آگئے

datetime 19  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)الیکشن کمیشن کے باہر ہی ڈی ایم کے احتجاج کے پیش نظر حالات کو مانیٹر کرنے کے لیے وزارت داخلہ میں مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا ،وزیر داخلہ اور سیکرٹری داخلہ تمام تر صورت حال کا خود جائزہ لیتے رہے،منگل کو وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے

سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کے ہمراہ مانیٹرنگ سیل کا فوری دورہ کیا اور جائزہ لینے کے ساتھ ضروری ہدایات بھی دیں،وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر کیمروں کی مدد سے زیرک جائزہ لیا جائے اور شر پسند عناصر پر نظر رکھی جائے،کوئیک ریسپانس فورس کو بھی سٹینڈ بائی کر دیا گیا،نادرا اور آئی ٹی کی ماہر ٹیموں کو بھی وزارت داخلہ بلوا لیا گیا،شیخ رشید احمد نے کہا کہ پہلی بار کسی روک ٹوک کے بغیر احتجاج کی اجازت دی گئی ہے،امید ہے پی ڈی ایم بھی پر امن احتجاج کرے گی۔دریں اثناوفاقی وزیر اطلاعات و سینیٹر شبلی فراز شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت نے احتجاج کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں کی، اسلام آباد کی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی عمران خان کی جمہوریت پسندی کا ثبوت ہے۔ ایک ٹویٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ قوم نہیں بھولی جب (ن) لیگی حکومت نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو پر امن احتجاج کرنے پر نشانہ بنایا تھا، قوم سانحہ ماڈل ٹاؤن

بھی کبھی بھلا نہیں سکتی۔ علاوہ ازیں وزیر مو اصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ قوم آج چور مچائے شور کا عملی مظاہرہ دیکھ رہی ہے، نون لیگ اور پیپلزپارٹی نے فارن فنڈنگ کی رسیدیں نہیں دکھائیں۔ اپنے ایک بیان میں مراد سعید کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سے این آر او مانگنے کیلئے

ڈرامہ ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے پی ڈی ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زرداری اور شریف خاندان نے اپنی جماعتوں کو بھی اپنے دھندے کے لئے استعمال کیا، پارٹیز کو فرنٹ کمپنی بنایا جہاں کرپشن کک بیکس کا پیسہ آتا تھا، الیکشن کمیشن نے 6 ہفتے کا وقت دیا لیکن وہ ڈیڈ لائن بھی گزر گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…